19 گھنٹے کی دنیا کی طویل ترین پرواز
سنگاپور ائیرلائنز نے بدھ (30 مئی) کو تصدیق کی ہے کہ وہ رواں سال نیویارک اور سنگاپور کے درمیان نان اسٹاپ پرواز دوبارہ متعارف کرا رہی ہے۔
لگ بھگ 10 ہزار 300 میل کا فاصلہ اس پرواز میں 18 گھنٹے اور 45 منٹ میں طے ہوگا اور اس طرح یہ دنیا کی طویل ترین نان اسٹاپ پرواز کا اعزاز بھی انے نام کرلے گی۔
اس وقت یہ اعزاز قطر ائیرویز کے پاس ہے جو کہ دوہا سے نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ کے درمیان 9 ہزار میل کی پرواز چلارہی ہے۔
تاہم سنگاپور ائیرلائنز کو بہت جلد ائیربس کے نئے طیارے اے اے 350-900 الٹرا لانگ رینج (یو ایل آر) ملنے والے ہیں جو قطرائیرویز کے اعزاز کے لیے خطرہ بننے والے ہیں۔
مزید پڑھیں : دنیا کی طویل ترین پرواز اڑان بھرنے کو تیار
سنگاپور ائیرلائنز کا یہ نیا طیارہ فضاءمیں 11 ہزار 150 میل تک سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو کہ عام اے 350 کے مقابلے میں 1800 میل زیادہ ہے۔
یہ طیارے طیارے میں سفر کرنے والے عام عارضے جیٹ lag کے نمٹنے کے لیے لائٹنگ اور ہوا کے ایسے گردشی نظام سے لیس ہوگا جو کہ ہر 2 منٹ میں ہوا کو نیا کرے گا۔
جیسا بتایا جاچکا ہے کہ اس وقت دنیا کی طویل ترین پرواز قطر ائیرویز کی ہے جو کہ دوحا، قطر سے نیوزی لینڈ کے شہر آک لینڈ کے درمیان سفر کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2017 میں اُڑ کر 2016 میں لینڈنگ
اس پرواز کے دوران 9 ہزار 32 میل کا فاصلہ 18 گھنٹے میں طے کیا جاتا ہے۔
سنگاپور ائیرلائنز کی یہ پرواز 11 اکتوبر کو اڑان بھرے گی اور روزانہ سنگاپور کے چیانگی انٹرنیشنل ائیرپورٹ اور نیویارک لبرٹی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے درمیان چلائی جائے گی۔
اس وقت نیویارک اور سنگاپور کے درمیان پروازوں کے لیے ڈبل ڈیکر ائیربس اے 380 کا استعمال ہورہا ہے جو کہ جرمن شہر فرینکفرٹ میں رکتی ہے۔
سنگاپور ائیرلائنز کے سی ای او کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ' ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہم سنگاپور سے نیویارک کے درمیان نان اسٹاپ پرواز کا آغاز کرنے والے ہیں'۔
سنگاپور ائیرلائنز کے یہ نئے طیارے 67 بزنس کلاس اور 94 پریمیئم اکانومی کلاس نشستوں سے لیس ہوگی اور یہ نشستیں اے 350-900 طیاروں کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔
یہ فضائی کمپنی اگلے سال سنگاپور سے لاس اینجلس کے درمیان نان اسٹاپ پرواز شروع کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے جو کہ 15 گھنٹے میں طے ہوگا۔