• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

’ریپ‘ کے مقدمے میں بل کوسبی نظربند

شائع April 30, 2018
بل کوسبی کو 27 اپریل کو مجرم قرار دیا گیا تھا—فوٹو: اے پی
بل کوسبی کو 27 اپریل کو مجرم قرار دیا گیا تھا—فوٹو: اے پی

تین دن قبل ہی امریکی ریاست پنسلوانیہ کی مقامی عدالت کی جانب سے ’ریپ‘ کے مجرم قرار دیے گئے ہولی وڈ کامیڈین 80 سالہ بل کوسبی کو گھر میں نظر بند کرلیا گیا۔

انہیں 27 اپریل کو فلاڈیلیفا کی عدالت نے کینیڈا کی خاتون باسکٹ بال کھلاڑی آندریان کوئنسٹائڈ کو 2004 میں نشہ دینے کے بعد ’ریپ‘ کا نشانہ بنانے جانے کے کیس سمیت دیگر کیسز میں مجرم قرار دیا تھا۔

عدالتی فیصلے کے بعد اب انہیں اپنے ہی گھر میں نظر بند کرلیا گیا، انہیں عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق 80 سالہ بل کوسبی کو صرف اپنی قانونی ٹیم اور ڈاکٹر کے پاس معائنے کے لیے جانے کی اجازت ہوگی، تاہم اس سے قبل بھی انہیں عدالت سے اجازت لینی پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ہولی وڈ اداکار بل کوسبی ’ریپ‘ کے مجرم قرار

ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ عدالت انہیں اس کیس میں کب تک سزا سنائے گی، تاہم مکمل فیصلہ نہ آنے تک وہ گھر میں قید رہیں گے۔

دوسری جانب ان کے خلاف جاری کیس میں دیگر خواتین نے بھی اسی عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

بل کوسبی پر سب سے پہلے 45 سالہ کینیڈا کی باسکٹ بال کھلاڑی آندریا کوئنسٹائڈ نے 2005 میں مقدمہ دائر کیا تھا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ اداکار نے انہیں شراب اور نشہ آور چیزیں پلانے کے بعد انہیں ’ریپ‘ کا نشانہ بنایا۔

تاہم بل کوسبی نے آندریا کوئنسٹائڈ کے الزامات کو مسترد کرتے یہ تسلیم کیا تھا کہ ان کے اور باسکٹ بال کھلاڑی کے درمیان جنسی تعلقات قائم ہوئے تھے، تاہم وہ ’ریپ‘ نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: بل کوسبی پر جنسی تعلقات کے بدلے پیسے دینے کا الزام

بل کوسبی کے خلاف اسی مقدمے سمیت دیگر خواتین کی جانب سے لگائے گئے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے اور ’ریپ‘ کے الزامات کے مقدمے کا آغاز 2015 میں ہوا تھا، جس کی 2017 تک متعدد سماعتیں بھی ہوئیں۔

ایک موقع پر عدالت نے ان پر فرد جرم بھی عائد کیا تھا، تاہم بعد ازاں انہیں اسی کیس کے متعدد معاملات میں بری کردیا گیا تھا۔

رواں برس خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کی عالمی مہم ’می ٹو‘ کے شروع ہونے کے بعد رواں ماہ اپریل کے آغاز میں ان کے خلاف اسی مقدمے کا دوبارہ آغاز ہوا۔

مقدمے کے دوبارہ آغاز کے بعد 27 اپریل کو عدالت نے انہیں مجرم قرار دیا، جب کہ 29 اپریل سے انہیں اپنے ہی گھر میں قید کرلیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024