بلوچستان کی ترقی کیلئے اختر مینگل کی بلوچ عوام سے متحد ہونے کی اپیل
کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل گروپ (بی این پی این) کے صدر سردار اختر جان مینگل نے بلوچ عوام سے صوبے کی تعمیر و ترقی کے لیے متحد ہونے کی اپیل کردی۔
صوبائی دارالحکومت کے ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی ایم کے صدر کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ایک جمہوری اور قومی سیاسی جماعت ہے جو بلوچستان کے قانونی حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بی این پی ایم نے صوبے کے عوام کے آئینی حقوق کے مطالبات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، تاہم اس جدوجہد میں کئی رکاوٹیں حائل ہوئیں اور سازشیں بھی کی گئیں لیکن پھر بھی یہ جماعت ہر گزرتے دن کے ساتھ مقبول ہوتی چلی گئی۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ: فائرنگ کے واقعات میں بی این پی رہنما سمیت 4 افراد ہلاک
سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت بلوچستان کے عوام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا چاہتی ہے تاکہ صوبے سے بغض رکھنے والے عناصر کی سیاست کا خاتمہ ہوسکے۔
اس موقع پر سابق صوبائی وزیر اسمٰعیل گجر نے اپنے ساتھیوں کے ہمران بی این پی مینگل میں شمولیت کا اعلان کیا۔
بی این پی ایم کے جنرل سیکریٹری سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی، نائب صدر عبدالولی کاکڑ، سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی، سابق وزیر مملکت ہمایوں عزیز کرد اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے بھی جلسہ عام سے خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’مسلم لیگ(ق) اور پیپلز پارٹی بلوچستان میں سیاسی بحران کی ذمہ دار ہیں‘
اسمٰعیل گجر کو پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہوئے سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے اپنی جدوجہد طویل عرصے سے جاری رکھے ہوئے ہے، تاہم صوبائی اور وفاق کی سطح پر نفرت کی بنیاد پر وجود میں آنے والی سیاسی جماعتوں نے صوبے کے لیے کچھ نہیں کیا۔
سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بلوچستان میں ایسی سیاسی جماعتیں بھی موجود ہیں جنہوں نے نہ کبھی معصوم لوگوں کے قتل پر آواز بلند کی اور نہ ہی کبھی عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی، لیکن جیسے ہی ملک میں عام انتخابات قریب آرہے ہیں وہ سیاسی جماعتیں عوام کو اپنے جھوٹے وعدوں کے ذریعے بیوقوف بنانے کے لیے میدان میں آرہی ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے عوام صرف اسی سیاسی جماعت کو ووٹ دیں گے جو مشکل حالات میں ان کے ساتھ کھڑے رہے۔
مزید پڑھیں: ناراض بلوچ رہنماؤں کو پھر مذاکرات کی دعوت
ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں عام انتخابات سے قبل ایک سیاسی جماعت وجود میں آئی ہے، تاہم بی این پی ایم ایسی جماعتوں سے مقابلہ کرے گی اور حقوق کے نام پر عوام کے استحصال کی کوششوں کو ناکام بنائے گی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے بجٹ کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سے وفاق کی جانب سے بلوچستان کو موزوں حصہ نہیں ملے گا جس کی وجہ سے صوبے کو مالی سطح پر پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’انہوں (وفاق) نے ہمیں بھکاری سمجھ لیا ہے اور ہمیں خیرات کی طرح حصہ دے رہے ہیں، ہمیں اب خیرات نہیں بلکہ اپنے جائز حقوق چاہیں‘۔
سردار اختر جان مینگل نے مزید کہا کہ صوبہ بلوچستان کے وسائل کو گزشتہ 70 برس سے لوٹا جارہا ہے، اور دعویٰ کیا کہ مذہبی جماعتوں اور نام نہاد قومی گروپوں نے بلوچستان کے عوام کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔
یہ خبر 29 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی