جماعت اسلامی کا خیبرپختونخوا حکومت سے علیحدگی کا حتمی فیصلہ
جماعت اسلامی خیبر پختونخوا (کے پی) کے صوبائی امیر سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہاہے کہ جماعت اسلامی نےپا کستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت سے علیحدگی کاحتمی فیصلہ کر لیاہے تاہم بجٹ پاس کرانے میں حکومت کا ساتھ دیں گے جبکہ ان ہاؤس تبدیلی کی کوشش کی صورت میں بھی حکومت کے ساتھ ہوں گے۔
پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی صوبائی کابینہ 27اپریل کو بن جائے گی اور 2 مئی کو اسلام آباد میں قومی ورکرز کنونشن بھی ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے صوبائی حکومت سے علیحدگی کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے اور پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت میں ان کی درخواست پر مشروط طور پر شامل ہوئے تھے اور اب حکومت سے علیحدگی کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے مشاورت کر لی ہے اور ممکن ہے کہ دونوں جماعتیں مشترکہ طور پر بیٹھ کر پریس کانفرنس میں شائستگی سے علیحدگی کا اعلان کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت میں 14نکاتی ایجنڈے کے ساتھ شامل ہوئے تھے۔
جماعت اسلامی کے صوبائی امیر نے کہا کہ دو تین دن میں حکومت سے علیحدگی کا باقاعدہ اعلان کر دیں گے تاہم صوبائی بجٹ پاس کرانے میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔
مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ اگر کسی نے ان ہاؤس تبدیلی کی کوشش کی تو اس میں بھی صوبائی حکومت کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور حکومت کی مخالفت نہیں کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہم اچھے طریقے سے حکومت سے علیحدگی چاہتے ہیں تاہم اگردوسری طرف سے الزامات لگائے گئے تو اس کا بھرپور دفاع کریں گے اور جواب بھی دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم شخصی اختلافات کی بنیاد پر کبھی بھی انتخابی مہم نہیں چلائیں گے اور آئندہ انتخابات میں تخت پشاور کے حصول کے لیے حکومتی جماعت سے اصل مقابلہ ایم ایم اے کا ہو گا۔
خیال رہے کہ جماعت اسلامی نے دینی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے میں شمولیت کی تھی جس کے بعد خیال ظاہر کیا جارہا تھا کہ وہ حکومت سے الگ ہوگی جبکہ امیر جماعت اسلامی نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے حوالے سے پی ٹی آئی کے کردار پر بھی سخت تنقید کی تھی جس کے بعد نئی بحث چھڑ گئی۔