• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

قومی شناختی کارڈ کی فیسوں میں نمایاں اضافہ

شائع April 24, 2018
— اے پی پی فائل فوٹو
— اے پی پی فائل فوٹو

نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے قومی شناختی کارڈ کی فیس میں اضافہ کردیا ہے۔

نادرا کی ویب سائٹ پر قومی شناختی کارڈ کی نئی فیسوں کی تفصیلات دی گئی ہیں جس کے مطابق پہلی بار کارڈ بنانے والوں کو نارمل کارڈ کے لیے ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کرنا ہوگا تاہم ارجنٹ بنوانے پر 1150 روپے جبکہ ایگزیکٹو کارڈ 2150 روپے کا تیار ہوگا۔

اس سے پہلے نارمل تو مفت ہی تھا مگر ارجنٹ 300 روپے جبکہ ایگزیکٹو 1ہزار روپے کا تھا۔

مزید پڑھیں : بلاک شناختی کارڈ کا سر درد

شناختی کارڈ میں کسی قسم کی تبدیلی کرانے پر نارمل فیس 400 روپے، ارجنٹ فیس 1150 روپے جبکہ ایگزیکٹو فیس 2150 روپے کردی گئی ہے۔

اس سے پہلے شناختی کارڈ میں تبدیلی کی نارمل فیس 200 روپے، ارجنٹ فیس 300 روپے جبکہ ایگزیکٹو فیس ایک ہزار روپے تھی۔

ڈپلیکیٹ شناختی کارڈ بنوانے کی صورت میں لوگوں کو نارمل فیس کی مد میں 400 روپے، ارجنٹ بنوانے کے لیے 1150 روپے جبکہ ایگزیکٹو 2150 روپے ادا کرنا ہوں گے۔

اس سے پہلے ڈپلیکیٹ شناختی کارڈ کے لیے تینوں سروسز میں ایک، ایک ہزار روپے فیس دینی ہوتی تھی۔

شناختی کارڈ کی تجدید کی صورت میں بھی نارمل فیس 400 روپے، ارجنٹ فیس 1150 روپے جبکہ ایگزیکٹو فیس 2150 روپے کردی گئی ہے۔

پہلے اس کے لیے نارمل فیس 75 روپے، ارجنٹ 300 روپے جبکہ ایگزیکٹو ایک ہزار روپے تھی۔

نئے اسمارٹ شناختی کارڈ کی نارمل فیس 400 روپے سے بڑھا کر 750 روپے کردی گئی ہے، اسی طرح ارجنٹ فیس 800 روپے کی بجائے 1500 روپے جبکہ ایگزیکٹو فیس 1600 روپے کی بجائے ڈھائی ہزار روپے کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شناختی کارڈ بنوانا کبھی اتنا مشکل تو نہیں تھا

اسمارٹ شناختی کارڈ میں کسی قسم کی تبدیلی کرانے پر نارمل فیس 750 روپے، ارجنٹ فیس 1500 روپے جبکہ ایگزیکٹو فیس 2500 روپے کردی گئی ہے جو کہ پہلے بالترتیب 400 روپے، 800 روپے اور 1600 روپے تھی۔

ڈپلیکیٹ اسمارٹ شناختی کارڈ بنوانے کے لیے اب نارمل فیس 400 سے بڑھا کر 750 روپے، ارجنٹ فیس 800 سے بڑھا کر 1500 روپے جبکہ ایگزیکٹو فیس 1600 روپے سے بڑھا کر ڈھائی ہزار روپے کردی گئی ہے۔

اسمارٹ شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے اب نارمل فیس 750 روپے، ارجنٹ فیس 1500 روپے جبکہ ایگزیکٹو فیس ڈھائی ہزار روپے ہوگئی ہے۔

اس سے پہلے نارمل فیس 400 روپے، ارجنٹ فیس 800 روپے جبکہ ایگزیکٹو فیس 1600 روپے تھی۔

کسی کی موت کی صورت میں شناختی کارڈ کی منسوخی کی فیس پچاس روپے، چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی نارمل فیس 50 اور ایگزیکٹو فیس 500 روپے ہے۔

اسی طرح فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی نارمل فیس 500 روپے اور ایگزیکٹو فیس ایک ہزار روپے ہے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے (امریکا، یورپ اور آسٹریلیا یا زون اے) کے نئے شناختی کارڈ کی نارمل فیس 4250 روپے، ارجنٹ 6350 روپے جبکہ ایگزیکٹو 8450 روپے رکھی گئی ہے، یہی فیس کسی تبدیلی کرانے، ڈپلیکیٹ کارڈ بنوانے یا تجدید کرانے پر بھی ہے۔

زون اے کے نئے اسمارٹ شناختی کارڈ کی نارمل فیس 4600 روپے، ارجنٹ 6700 روپے جبکہ ایگزیکٹو 8800 روپے کردی گئی ہے، یہی فیس کسی تبدیلی کرانے، ڈپلیکیٹ کارڈ بنوانے یا تجدید کرانے پر بھی ہے۔

زون بی یا ایشیائ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں مقیم پاکستانیوں کے لیے نئے شناختی کارڈ کی نارمل فیس 2 ہزار روپے، ارجنٹ 3200 روپے جبکہ ایگزیکٹو 4350 روپے کی گئی ہے، یہی فیس کسی تبدیلی کرانے، ڈپلیکیٹ کارڈ بنوانے یا تجدید کرانے پر بھی ہے۔

اس زون میں مقیم پاکستانی کے لیے نیا اسمارٹ شناختی کارڈ 2350 روپے، ارجنٹ 3550 روپے جبکہ ایگزیکٹو 4700 روپے میں تیار ہوگا، یہی فیس کسی تبدیلی کرانے، ڈپلیکیٹ کارڈ بنوانے یا تجدید کرانے پر بھی ہے۔

شناختی کارڈ کی قیمتوں میں اس اضافے کا اطلاق بدھ (25 اپریل) سے ہوگا۔

خیال رہے کہ نادرا کا قیام 2000 میں عمل میں آیا تھا جس کے بعد کمپیوٹرائز شناختی کارڈ کا اجراءشروع ہوا۔

اسی طرح اکتوبر 2012 میں چپ والے جدید اسمارٹ شناختی کا اجراءہوا جس کی فیس پہلے تو 1500 روپے تھی مگر جون 2016 میں اس وقت کے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی ہدایت پر اسے 400 روپے کردی گئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Apr 24, 2018 06:53pm
فیسوں میں اتنا اضافہ کس کی اجازت سے ہوا، نادرا کا محکمہ تو اسکول والوں سے بھی زیادہ عوام پر ظلم کررہا ہے، انھوں نے پاکستانیوں کو تجوری سمجھ لیا ہے کہ 30 سال، 40 سال، 50 سال، 60 سال عمر ہونے پر ان کی مرضی کے مطابق دگنی تگنی فیس ادا کی جائے۔ پہلے بھی عرض کیا تھا کہ نادرا نے آن لائن سسٹم شناختی کارڈ بنانے کے لیے بنایا ہے، اس کی ٹریننگ موبائل فرنچائز والوں کو دی جائے، ان کے پاس ایک کیمرہ، ایک پرنٹر اور ایک بائیو میٹرک مشین کی ضرورت ہی ہوگی، وہ شہریوں کے شناختی کارڈ بنانے میں ان کی مدد کریں، ان کا ڈیٹا آن لائن منتقل کرکے وہاں سے تصدیق کے لیے کاغذ جاری کیا جائے اور تصدیق کے بعد نادرا آفس میں جمع کرادیا جائے ، اس آن لائن سسٹم کی فیس بھی کم کرکے نادارا کی فیس میں سے موبائل فرنچائز والوں کو مناسب حصہ دیا جائے، اس سے نادرا دفتر پر عوام کا ہجوم کم ہوسکتا ہے، کوئی نادرا کا افسر ہے جو اس مشورے پر عمل کی کوشش کریں، والسلام

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024