• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

امریکی صدر کو سوشل میڈیا پر دھمکی، واشنگٹن کا اسلام آباد سے رابطہ

شائع April 24, 2018

اسلام آباد: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان سے سوشل میڈیا پر ملنے والی دھمکیوں کے پیش نظر واشنگٹن نے اسلام آباد سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے مدد طلب کرلی۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے گورنمنٹ اشورنس کو بتایا کہ ‘سوشل میڈیا پر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تضحیک آمیز مواد لکھنے والے کو گرفتار کرنا بہت مشکل ہے۔’

یہ پڑھیں: سندھ میں سوشل میڈیا کے ذریعے بلیک میلنگ میں اضافہ

ایف آئی اے کے سائبر کرائمز ڈائریکٹر کیپٹن (ر) محمد شعیب نے قانون سازوں کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے امریکی حکام نے ایف آئی اے سے رابطہ کرکے ڈونلڈ ٹرمپ کو دھمکی دینے والوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم اس ضمن میں کسی مشتبہ شخص کی نشاندہی نہیں کی گئی۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایف آئی اے کے ڈائریکٹر نے ڈان کو بتایا کہ امریکی حکام کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ وزارت خارجہ کے ذریعے ایف آئی اے سے رابطہ کریں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ‘ملزمان کے خلاف تحقیقات کی درخواست پر عملدرآمد سفارتی راہداری کے ذریعے ممکن ہوگا اور اسی راہداری کے ذریعے مطلوبہ معلومات فراہم کی جائیں گی’۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال خطرناک ہوسکتا ہے، فیس بک کا اعتراف

سوشل میڈیا پر عمران خان کی تصویر بطور ہندو دیوتا نشر کرنے سے متعلق سوال پر انہوں ںے کہا کہ 17 مختلف اکاؤنٹس سے تصویریں شیئر کی گئیں جن میں سے 15 اکاؤنٹس بھارت جبکہ دو کا تعلق پاکستان سے ہے۔

انہوں ںے مزید بتایا کہ پاکستان میں موجود دو اکاؤنٹس میں سے ایک نے اپنا اکاؤنٹ مستقل طورپر بند کردیا ہے جبکہ ایک تاحال فعال ہے۔

محمد شعیب نے بتایا کہ سوشل میڈیا کو امریکا سے کنٹرول کیا جاتا ہے اس لیے امریکی ویب ماسٹر کو مطلوبہ معلومات کے حصول کے لیے درخواست لکھی جا چکی ہے جس میں درخواست کی گئی کہ تصاویر کو ابتدائی مرحلے میں شیئر کرنے والے کی تفصیلات فراہم کرے۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر آپ کی نگرانی ہو رہی ہے، اس سے بچا کیسے جائے؟

دوسری جانب رکن قومی اسمبلی رامیش لعل نے ملزمان کی عدم گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا۔

رکن قومی اسمبلی لعل چند ملہی نے واضح کیا کہ جس اکاؤنٹ سے متنازع تصویر شیئر کی گئی اس کے لاکھوں فلوورز ہیں اور ایف آئی اے اکاؤنٹ رکھنے والے کی نشاندہی کرے۔

اس حوالے سے کیپٹن (ر) محمد شعیب نے کمیٹی کو بتایا کہ سوشل میڈیا کی ویب سائٹس چلانے والے اپنے اکاؤنٹ ہولڈرز سے متعلق معلومات فراہم نہیں کرتے۔


یہ خبر 24 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024