شمالی کوریا کا مزید ایٹمی تجربات نہ کرنے کا فیصلہ
شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان نے اعلان کیا ہے کہ پیانگ یانگ اب مزید جوہری ہتھیاروں اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) کا تجربہ نہیں کرے گا۔
شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق سپریم لیڈر کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ ’آج سے شمالی کوریا کو ایٹمی تجربات، درمیانے فاصلے تک اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے تجربات کی ضرورت نہیں ہے‘۔
کم جونگ ان نے اپنی جماعت کی مرکزی کمیٹی کو بتایا کہ اب شمالی کوریا کو نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ کی ضرورت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: 'جنگ چھڑی تو شمالی کوریا کو نیست و نابود کردیں گے'
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف کے مطابق کم جونگ ان کی جانب سے کیے جانے والے اس اعلان کو امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت متعدد عالمی رہنماؤں نے سراہا۔
سماجی رابطے کی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے اپنے تمام ایٹمی تجربات ختم کرنے اور اپنے اہم ایٹی پلانٹ کو بند کرنے پر رضامند کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ شمالی کوریا اور پوری دنیا کے لیے ایک اچھی خبر ہے، اور یہاں پیش رفت یہ ہے کہ وہ شمالی کوریا کے لیڈر کے ساتھ ہونے والے سربراہی اجلاس کی جانب دیکھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا ایک اور میزائل تجربہ، جاپان کو تشویش
خیال رہے کہ پیانگ یانگ کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان سربراہی کانفرنس منعقد کی جانے والی ہے۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کئی عرصے سے پیانگ یانگ کے اس اعلان کا خواہاں تھا، تاہم جزیرہ نما کوریا میں تیزی بہتری ہوتے سفارتی تعلقات میں یہ اہم پیش رفت ہے۔
پاکستان کی سرکاری نیوز ایجنسی اے پی پی کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ بیجنگ، شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی تجربات نہ کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: شمالی کوریا کے جواب میں جنوبی کوریا،امریکا کا مشترکہ میزائل تجربہ
چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے ملکی معیشت اور لوگوں کی فلاح و بہبود بہتر کرنے پر توجہ مرکوز کرنے سے جزیرہ نما کوریا میں صورتحال مزید بہتر ہوگی جو خطے میں ایٹمی تنازع کا حل نکالنے میں معاون ثابت ہوگی۔
ادھر جاپانی وزیرِ دفاع نے واشنگٹن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے اس بیان سے مطمئن نہیں ہیں، کیونکہ پیانگ یانگ نے کم فاصلے اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو ختم کرنے کا اعلان نہیں کیا۔