• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

پرویز مشرف نے عمران خان کو اتحاد کی دعوت دے دی

شائع April 19, 2018

اسلام آباد: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) سے اتحاد کی دعوت دے دی۔

اے پی ایم ایل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے پریس کانفرنس کے دوران اس بات کی پیشکش کی کہ سابق صدر نے عمران خان کو اپنے ساتھ اتحاد قائم کرنے کے لیے دعوت دی ہے۔

پرویز مشرف کی واپسی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’وہ نہ صرف آئندہ عام انتخابات سے قبل واپس آئیں گے بلکہ نگراں حکومت کے قیام سے قبل وہ یہاں موجود ہوں گے۔

مزید پڑھیں: پرویز مشرف کی سربراہی میں 23 جماعتی ’اتحاد‘ قائم

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی عمران خان کو اے پی ایم ایل سے اتحاد کی پیشکش اس لیے کی گئی کیونکہ انہیں وزارت عظمیٰ کی کوئی خواہش نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے عمران خان کو کہا تھا کہ وہ اگلے وزیر اعظم ہوسکتے ہیں اور ایسا ہوا تو سابق صدر صرف تحریک اںصاف کے چیئرمین کے مشیر کے طور پر کام کریں گے۔

ڈاکٹر محمد امجد کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی پیشکش پر ابھی تک عمران خان کی جانب سے کوئی جواب سامنے نہیں آیا کیونکہ وہ اکیلے اُڑنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کو پرویز مشرف کےخلاف مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آئندہ عام انتخابات میں پرویز مشرف اے پی ایل ایل کے اتحاد متحدہ لیگ ( ایم ایل ) کے پلیٹ فارم سے حصہ لیں گے۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) اور پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کی سربراہی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی جانب سے دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کو اے پی ایم ایل کی چھتری تلے جمع ہونے کی دعوت دی گئی تھی۔

ڈاکٹر امجد نے پرویز مشرف کی واپسی کے حوالے سے کہا کہ سابق صدر کو واپسی پر وہی سیکیورٹی کی ضرورت ہے جو انہیں پہلے فراہم کی جاتی تھی۔

مزید پڑھیں: ’پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کرنے کے عوض ڈالرز وصول کیے گئے‘

اس موقع پر پاکستانیوں کو غیر ملکیوں کے حوالے کرنے اور پرویز مشرف کے دور میں بڑی تعداد میں شہریوں کے لاپتہ ہونے پر ان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے کسی پاکستانی کو دوسرے ملک کے حوالے نہیں کیا بلکہ انہوں نے صرف ان غیر ملکیوں کو دیگر ممالک کے حوالے کیا تھا جو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث تھے۔

ان 300 غیر ملکی افراد میں زیادہ تر چیچنیا کے لوگ تھے، جنہیں امریکی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔

اے پی ایم ایل کے رہنما نے لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کے اس دعوے کو مسترد کیا کہ پرویز مشرف کے دور میں 4 ہزار سے زائد لوگ لاپتہ ہوئے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو سپریم کورٹ دیکھ رہا ہے اور سچ جلد ہی سامنے آجائے گا۔


یہ خبر 19 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024