• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

‘سیاستدان نگراں وزیراعظم کا معاملہ الیکشن کمیشن بھیجنے سے گریز کریں‘

شائع April 19, 2018

اسلام آباد: سابق سینیٹ چیئرمین اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما رضا ربانی نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ عبوری حکومت میں وزیراعظم کے انتخاب کا معاملہ الیکشن کمیشن بھیجنے سے گریز کریں اور از خود اتفاق رائے کے ذریعے حل نکالیں۔

گزشتہ روز جاری اعلامیے میں رضا ربانی نے واضح کیا کہ نگراں وزیراعظم کی تقرری خالص سیاسی مسئلہ ہے اور پارلیمنٹ اور جمہوری جماعتوں کو ‘مذکورہ تنازعے کے حل کے لیے اپنے اپنے موقف میں لچک دکھانی چاہیے’۔

یہ پڑھیں: عبوری حکومت کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں، ایاز صادق

انہوں نے خصوصی طور پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے کہا کہ وہ نگراں وزیراعظم سے متعلق حتمی فیصلے تک پہنچنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اس حوالے سے سابق سینیٹ چیئرمین نے مزید واضح کیا کہ عبوری حکومت اور نگراں وزیراعظم کی ذمہ داری ریاستی امور کو اسی رفتار سے جاری رکھنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم ریاستی پالیسی اور مالیاتی امور سے متعلق اہم فیصلے لینے سے قاصر ہے جو حکومت کو ماضی میں ان فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے پابند کرے، اس سے قبل عبوری حکومتوں نے ایسے فیصلے مسلط کئے جس کے نتیجے میں تباہ کن نتائج سامنے آئے۔

انہوں نے سینیٹ سے مطالبہ کیا کہ عبوری حکومت کو آئین کے مطابق اپنے امور، فرائض سمجھ کر انجام دینے کی پابند بنائے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا توانائی شعبے کو 50 ارب روپے فراہم کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن رہنما کی باہمی مشاورت کے بعد ہی نگراں وزیراعظم منتخب کیا جاتا ہے، دونوں فریقین 3، 3 نام تجویز کرتے ہیں، ایک مرتبہ اتفاق رائے ہونے کے بعد تمام نام الیکشن کمیشن کو ارسال کر دیئے جاتے ہیں جہاں نگراں وزیراعظم کے نام کا حتمی اعلان کیا جاتا ہے۔

2013 کے عام انتخابات سے قبل، اس وقت کے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور اپوزیشن رہنما چوہدری نثار علی خان کے مابین نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سنایا تھا۔


یہ خبر 19 اپریل 2018 کو ڈان اخبارمیں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024