• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

صرف ایک رات کی خراب نیند کا یہ نقصان جانتے ہیں؟

شائع April 15, 2018
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

صرف ایک رات کی خراب نیند ہی دماغی امراض کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

تحقیق کے مطابق جن لوگوں کو نیند کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، ان میں الزائمر امراض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں : نیند کی کمی سے ہونے والے 16 نقصانات

نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ محض ایک رات نیند کی کمی ہی دماغی میں ایسے پروٹین کے اخراج کو فوری بڑھا دیتا ہے جو کہ الزائمر امراض سے تعلق رکھتے ہیں۔

اس سے قبل ماضی میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ ناقص نیند دماغی افعال کو ناقص بنانے کا باعث بنتی ہے۔

الزائمر امراض میں بیٹا ایمیلوئیڈ پروٹینز کا اجتماع ایمیلوئیڈ پلاک کو تشکیل دیتا ہے جو کہ اس دماغی مرض کی علامت ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے نیند کی کمی کے دماغ پر اثرات کے حوالے سے نئی معلومات سامنے آئی ہے اور اس سے الزائمر کی شناخت کے حوالے سے مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں : رات کو کتنی نیند صحت کے لیے ضروری ہے؟

اس تحقیق کے دوران 22 صحت مند افراد کی خدمات حاصل کی گئیں اور ان کا دماغی اسکین ایک رات کی پرسکون نیند اور نیند کی کمی (31 گھنٹے تک جاگنے کے بعد) کیے گئے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ نیند کی کمی سے ایمیلوئیڈ کی سطح میں ایک رات کی نیند کھونے کے بعد مختلف دماغی حصوں میں 5 فیصد تک اضافہ ہوگیا، خصوصاً وہ حصے جو الزائمر کے ابتدائی مرحلے پر زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

الزائمر امراض میں بیٹا ایمیلوئیڈ ایک اندازے کے مطابق 43 فیصد تک بڑھ جاتا ہے اور دماغی صحت کو متاثر کرتا ہے۔

یہ بھی دیکھیں : الزائمر کی وہ علامات جنہیں اکثر نظرانداز کردیا جاتا ہے

اس تحقیق میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ایک رات کی نیند کھونے سے بڑھنے والے ایمیلوئیڈ کی سطح میں مناسب نیند کے بعد کمی آئی یا نہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024