• KHI: Maghrib 7:00pm Isha 8:21pm
  • LHR: Maghrib 6:39pm Isha 8:07pm
  • ISB: Maghrib 6:48pm Isha 8:19pm
  • KHI: Maghrib 7:00pm Isha 8:21pm
  • LHR: Maghrib 6:39pm Isha 8:07pm
  • ISB: Maghrib 6:48pm Isha 8:19pm

‘مرسوں مرسوں سندھ نہ دیسوں کا نعرہ صوبے کی ترقی کیلئے نہیں‘

کراچی/دادو: سندھ اور پنجاب کے صوبائی چیف ایگزیکٹوز کے مابین تنقید کا آغاز اس وقت ہوا جب گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے صدر کی حیثیث سے کراچی کا دورہ کیا اور سندھ میں حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو شہر قائد کی بدترین صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شہباز شریف کو ’مفاد پرست‘ قرار دیا اور کہا کہ عام انتخابات سے محض چند مہینے پہلے کراچی کا دورہ کرنے کا مقصد لوگوں کی ہمدردیاں حاصل کرنا ہے۔

یہ پڑھیں: سندھ کی بدحالی دیکھنے کے لیے آنکھوں کی بھی ضرورت نہیں

اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے صدر نے فروری میں اپنے دورے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں ’جھوٹے‘ کا لقب دیا تھا۔

پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے مرسوں مرسوں سندھ نہ دیسوں کے نعرے کو شہباز شریف نے اردو میں کچھ یوں ٹوئٹ کیا کہ ’جن لوگوں نے یہ نعرہ لگایا کہ وہ مرجائیں گے لیکن سندھ نہیں دیں گے دراصل اس کا مفہوم ہے کہ ہم مرجائیں گے لیکن سندھ کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کریں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر آپ پیپلز پارٹی کے بانی کے شہر لاڑکانہ کا دورہ کرلیں تو صوبے کی بدترین صورتحال کے بارے میں اندازہ لگانا مشکل نہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کا دورہ جناح ہسپتال: ایمرجنسی وارڈ میں بدبو پر برہمی

مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ’کراچی سمیت سندھ کے مختلف حصوں میں ہماری حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کا فیصلہ کیا اور گرین لائن بس منصوبہ ہماری کاوشوں کا نتیجہ ہے لیکن بدقسمتی سے سندھ حکومت تاحال بسوں کا انتظام نہیں کرسکی، ہم نے کراچی میں امن قائم کیا اور اگر اگلے انتخابات میں کامیابی ملی تو وعدہ کرتے ہیں کہ کراچی کو لاہور کے طرز پر تعمیر کریں گے‘۔

علاوہ ازیں شہباز شریف نے پی ٹی آئی کے سربراہ پر کڑی تنقید کی کہ ’عمران خان پس پردہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے رابطے میں ہیں تاہم عوامی جلسوں میں ان پر رسمی تنقید کرتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی اور پی ٹی آئی ایک سکے کے دو رخ ہیں جو اپنے اپنے صوبوں میں ترقیاتی کام کرانے میں ناکام رہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں کام ہونے کے باوجود مسائل ہیں، بلاول کا اعتراف

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے والد کی 11 ویں برسی کے موقعے پر کہا کہ ’اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی تاحیات نااہلی کے بعد شہباز شریف کو صوبہ سندھ کا خیال آگیا جہاں بڑی تعداد میں ووٹر موجود ہیں‘۔

انہوں نے شہباز شریف سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’کراچی کا دورہ کرکے کچھ نہیں ملے گا، سندھ کے عوام مسلم لیگ (ن) کو سمجھ چکے ہیں اور ان کا دورہ اور وعدے پانی کے بلبلوں کی مانند ہیں‘۔


یہ خبر 15 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 27 اپریل 2025
کارٹون : 26 اپریل 2025