• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

کشمیری بچی آصفہ کے’ریپ‘ اورقتل کوسیاسی رنگ دینے پربولی وڈ نالاں

شائع April 13, 2018
—فوٹو: نیوز ورلڈ انڈیا/این ڈی ٹی وی
—فوٹو: نیوز ورلڈ انڈیا/این ڈی ٹی وی

مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع کھٹوعہ میں رواں برس جنوری میں اغوا کے بعد اجتماعی ’ریپ‘ کا نشانہ بنائے جانے کے بعد بیہمانہ قتل کی گئی 8 سالہ بچی کے واقعے نے نہ صرف کشمیر اور ہندوستان بلکہ پوری دنیا کو جنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

8 سالہ بچی آصفہ کے بیہمانہ قتل اور ’ریپ‘ پر جہاں بھارت بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں، وہیں بولی اسٹارز نے بھی اس معاملے پر خاموشی توڑ دی۔

8 سالہ آصفہ کو رواں برس 8 جنوری کو گھر کے قریبی جنگل جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا، جس کی لاش 11 دن بعد 17 جنوری کو ایک مقامی مندر کے باہر ملی تھی۔

بچی کے والدین کی جانب سے رپورٹ درج کروائے جانے کے بعد فروری میں اس کیس میں ملوث پولیس اہلکاروں سمیت دیگر ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق بچی کو منظم منصوبہ بندی کے تحت اغوا کرکے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

بچی کو کم سے کم 6 افراد نے متعدد بار ریپ کا نشانہ بنایا، جس کے بعد اسے قتل کردیا گیا۔

بچی کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی لرزہ خیز رپورٹ عام ہونے کے بعد بھارت و پاکستان سمیت دنیا بھر کے افراد میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ جن پولیس اہلکاروں نے بچی کے اغوا اور قتل کا مقدمہ درج کیا، ان ہی میں سے کچھ اہلکار اس کے ’رہپ‘ اور قتل میں ملوث تھے۔

بتایا جا رہا ہے کہ مسلمان بچی کے اغوا، ریپ اور قتل میں تمام ملوث ملزمان ہندو ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 8 سالہ بچی کے قتل اور ریپ کے خلاف آواز اٹھانے پر ثانیہ مرزا پر تنقید

ان میں سے کچھ ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا، اب تین ماہ قبل آنے والا یہ واقعہ دوبارہ اس وقت اہمیت اختیار کرگیا، جب کہ بچی کے ریپ اور قتل میں ملوث گرفتار ہندو پولیس اہلکار کو رہا کیا گیا۔

یہ معاملہ اس وقت مذہبی و سیاسی رنگ اختیار کر گیا، جب ہندؤں نے بچی کو قتل اور ریپ کا نشانہ بنانے والے ہندؤں اور مسملمانوں نے قتل کی گئی بچی کے حق میں مظاہرے کرنا شروع کردیے۔

معاملے کی عالمی میڈیا میں خبریں شائع ہونے کے بعد بھارت کی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کانگریس نے بھی آصفہ کے حق میں مظاہرے کیے، جن کی سربراہی راہول گاندھی نے کی۔

اب اسی معاملے پر بولی وڈ اسٹار نے بھی آصفہ کا ساتھ دیتے ہوئے ملزمان کو سخت سے سخت اور جلد سے جلد سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اکشے کمار نے ٹوئیٹ کی کہ بطور معاشرہ ہم ایک بار پھر ناکام ہو رہے ہیں، جیسے جیسے معصوم آصفہ کیس کے لرزہ خیز انکشافات سامنے آ رہے ہیں، ہر کسی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، کھلاڑی ہیرو نے لکھا کہ آصفہ کا معصوم چہرہ ان کی آنکھوں سے اوجھل نہیں ہو رہا۔

اکشے کمار نے لکھا کہ آصفہ کیس میں جلد اور سخت انصاف ہونا چاہیے۔

اداکارہ سونالی باندرے نے آصفہ کے واقعے کو سیاسی و مذہبی رنگ دینے والے عمل کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ ہمیں اس بات پر شرم آنی چاہیے کہ اس واقعے کو ہم عالمی میڈیا کی زینت بننے کے بعد اہمیت دیے رہے ہیں۔

سونالی باندرے نے لکھا کہ ہمیں اس بات پر بھی شرم آنی چاہیے کہ ہم بچیوں کو محفوظ نہیں رکھ سکتے۔

اداکار راج کمار راؤ نے آصفہ کے ساتھ آنے والے ظلم کو خوفناک قرار دیتے ہوئے اس بات پر بھی تعجب کیا کہ کس طرح کوئی ملزمان کا دفاع کر سکتا ہے۔

فلم ساز کرن جوہر نے بھی آصفہ کو انصاف دلانے کے لیے ٹوئیٹ کی اور کہا کہ معصوم بچی کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے۔

سونم کپور نے آصفہ کے ملزمان کے حق میں مظاہرہ کرنے والے ہندؤں اور رہنماؤں کو جعلی قرار دیتے ہوئے تعجب کیا کہ انہیں یقین نہیں آ رہا کہ یہ سب ان کے ملک میں ہو رہا ہے۔

پریٹی زنٹا نے بھی ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ان کے لیے ان کے مذہب سے انسانیت زیادہ اہم ہے اور وہ ہر متاثر بچے کے حق میں مذہب سے بالاتر ہوکر بولتی رہیں گی۔

سنجے دت نے لکھا کہ ہم بطور ایک سماج ناکام ہوچکے ہیں، ایک والد کی حیثیت میں وہ آصفہ کے ساتھ ہونے والے ظلم کی داستان پڑھ کر غمزدہ ہیں، وہ یہ قبول کرنے کے لیے بالکل بھی تیار نہیں ہیں کہ واقعی ہم نے یہ سب ہونے کی اجازت دی لیکن اب انصاف ہونا چاہیے۔۔

پریانکا چوپڑا نے بھی اپنی ٹوئیٹ میں سوالیہ انداز میں کہا کہ آصفہ جتنے اور کتنے بچے مذہب اور سیاست کی نظر کیے جائیں گے۔

ساتھ ہی انہوں نے شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ سب آصفہ اور انسانیت کے مقروض ہیں۔

انوشکا شرما نے بھی آصفہ کے انصاف کے لیے ٹوئیٹ کی اور بچی کے قتل کو بدترین شیطانیت قرار دیا، ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ انہیں اس واقعے نے ہلاکر رکھ دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024