• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عرفان خان کے پاس زندگی کے آخری مہینے بچ جانے کی خبر جھوٹی نکلی

شائع April 13, 2018
—فائل فوٹو: بولی وڈ تڑکا
—فائل فوٹو: بولی وڈ تڑکا

گزشتہ ماہ 5 مارچ کو بولی وڈ کے ورسٹائل اداکار عرفان خان نے اپنی ایک ٹوئیٹ کے ذریعے یہ انکشاف کیا تھا کہ انہیں خطرناک مرض لاحق ہوگیا۔

ان کی جانب سے خطرناک مرض کی بات کیے جانے کے بعد ہی ان کی صحت سے متعلق چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں تھیں، جس کے بعد ان کی اہلیہ کو ان سے متعلق وضاحت کرنا پڑی تھی۔

عرفان خان اور ان کی اہلیہ نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ اداکار کی صحت سے متعلق افواہوں اور چہ مگوئیوں سے گریز کیا جائے۔

بعد ازاں 16 مارچ کو عرفان خان نے ٹوئیٹ کے ذریعے ہی اپنی بیماری سے متعلق مداحوں کو اپڈیٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ان میں ’ نیورو اینڈوکرائن ٹیومر‘ نامی مرض کی تشخیص ہوگئی۔

تاہم انہوں نے اس مرض کی اسٹیج سے متعلق نہیں بتایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عرفان خان کو خطرناک مرض لاحق ہوگیا

بعد ازاں عرفان خان نے برطانیہ میں دوران علاج بھی انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی۔

انہوں نے 20 مارچ کو اپنے جذباتی پوسٹ میں آسٹرین ناول نگار اور شاعر رائنر ماریہ رلکے کی انتہائی جذباتی نظم لکھی کہ’خدا ہم سب سے بات کرتا ہے، جیسا کہ وہ ہم سب کو بناتا ہے، پھر رات کی تاریکی میں خاموشی سے وہ ہمارے ساتھ چلتا ہے، اور ہم اس سفر میں کچھ الفاظ آہستہ آہستہ سن لیتے ہیں‘۔

لیکن گزشتہ ہفتے اچانک بھارت کے ایک شوبز صحافی کی جانب سے ٹوئیٹ کی گئی کہ عرفان خان کو کینسر ہوگیا ہے، جو آخری اسٹیج پر پہنچ چکی ہے۔

عمیر سندھو کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ عرفان خان کو ڈاکٹرز نے بتایا ہے کہ ان کے پاس زندگی کا آخری مہینہ ہے۔ بھارتی صحافی کی اس ٹوئیٹ کے بعد بعض بھارتی نشریاتی اداروں نے بھی یہ خبر چلائی تھی۔

لیکن اب عرفان خان کے ترجمان نے اس خبر کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کردیا۔

مزید پڑھیں: عرفان خان میں 'خطرناک بیماری' کی تشخیص ہوگئی

ترجمان نے بھارتی صحافی کی جانب سے کی جانے والی ٹوئیٹ کے بعد ہندوستانی میڈیا پر چلنے والی خبر کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق عرفان خان کے ترجمان نے کینسر اور ان کے پاس زندگی کے بچ جانے کے آخری مہینے کی خبروں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ جھوٹی خبریں پھیلانا بند کی جائیں۔

ترجمان نے میڈیا اور مداحوں سے گزارش کی کہ عرفان خان کی صحت سے متعلق بے بنیاد اور افواہوں پر مبنی خبریں نہ چلائی جائیں ۔

ساتھ ہی ترجمان نے لوگوں سے اداکار کی صحتیابی کے لیے دعا کی بھی درخواست کی۔

خیال رہے کہ عرفان خان کی فلم ’بلیک میل‘ رواں ماہ 6 اپریل کو ریلیز کردی گئی۔

بیمار ہونے سے قبل عرفان خان اسی فلم کی تشہیر مصروف تھے، یہ ان کی اب تک کی آخری فلم ہے، جس نے باکس آفس پر اچھا آغاز کیا ہے۔

عرفان خان کے ساتھ اس فلم میں رٹی کلہاری، دیویا دتا، ارونودے سنگھ اور اومی وائڈیا جلوہ گر ہوئے ہیں، جب کہ اس میں معروف اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کا آئٹم گانا ’بے وفا بیوٹی‘ بھی شامل کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024