• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

عالمی ادارے کی سابق روسی جاسوس کو زہر دیئے جانے کی تصدیق

شائع April 13, 2018

لندن: ورلڈ کیمیکل آرمز یا عالمی کیمیائی ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والے ادارے نے سابق روسی جاسوس کو زہر دیئے جانے کے برطانوی دعوے کی تصدیق کردی۔

برطانوی تفتیش کاروں کے مطابق سابق روسی جاسوس پر روس کے ہی تیار کردہ اعصاب شل کردینے والے زہر نووی چوک سے حملہ کیا گیا تھا۔

اس سے قبل روس نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ زہر دیئے جانے والے ایجنٹ کی صاحبزادی کو صحت یابی کے بعد برطانوی حکام نے مبینہ طور پر حراست میں رکھا ہوا ہے۔

ادارے کا کہنا تھا کہ ’آرگنائزیشن فار دا پروہبیشن آف کیمیکل ویپن (او پی سی ڈبلیو) نے اجزا کے نمونوں کی جانچ کے بعد زہریلے مواد کی نوعیت سے متعلق برطانیہ کی معلومات کی تصدیق کی‘۔

یاد رہے 4 مارچ کو کیے گئے اس حملے میں سرگی اسکرپال، ان کی صاحبزادی اور ایک پولیس اہلکار متاثر ہوئے تھے، تاحال حملہ آور کی تلاش کا کام جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق روسی جاسوس کی 33 سالہ بیٹی محفوظ مقام پر منتقل

اس ضمن میں برطانوی خارجہ سیکریٹری نے ایک بیان میں کہا کہ ’اب اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ کس قسم کا زہر استعمال کیا گیا اور اس کا ذمہ دار کون ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’صرف روس ہی ہے جس کو اس سے کوئی مطلب، مقصد اور ریکارڈ ہوسکتا ہے‘۔

اس حملے کے بعد سے بین الاقوامی تعلقات میں تناؤ کی کیفیت ہے اور فریقین کی جانب سے سفیروں کو ملک بدر کیا گیا ہے، تاہم روس نے اس میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کی ہے۔

ذرائع کے مطابق ماسکو سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم عالمی کیمیائی ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والے ادارے کے تنائج کو اس وقت تک تسلیم نہیں کریں گے جب تک روسی ماہرین کو اجزا کے نمونے فراہم نہیں کردیئے جائیں۔

روسی ترجمان ماریہ زخروا نے کہا کہ ’روسی ماہرین کی جانب سے یہ سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ اجزا کے نمونے کب، کہاں، کس طرح اور کس سے حاصل کیے گئے ہیں، اس لیے اس کا گہرائی سے تجزیہ کرنا ضروری ہے‘۔

مزید پڑھیں: برطانیہ کا 23 روسی سفارتی اہلکاروں کو واپس بھیجنے کااعلان

اس میں مزید کہا گیا کہ روس کو یقین ہے کہ ان کی شہری یولیا اسکرپال کو جبری حراست میں رکھا گیا ہے تاکہ دباؤ ڈال کر من پسند بیان حاصل کیا جاسکے۔

واضح رہے او پی سی ڈبلیو کے ماہرین نے گزشتہ ماہ برطانیہ کا دورہ کر کے تین افراد سے اجزا کے نمونے حاصل کیے تھے جنہیں انٹرنیشنل لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا گیا۔

برطانوی درخواست پر جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے بتایا کہ زہریلا مواد ہلاکت خیز نوعیت کا تھا ،تاہم انہوں نے اس کا نام بتانے سے پرہیز کرتے ہوئے کہا کہ مزید تفصیلات او پی سی ڈبلیو کے دستخط شدہ رپورٹ میں فراہم کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ’روس سے برطانوی سفارتکاروں کو نکالنے سے حقائق نہیں بدلیں گے‘

برطانوی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ استعمال کیا جانے والا زہریلا مواد فوجی سطح پر تیار کردہ نووی چوک ہے، مذکورہ زہر ہلاکت خیز مادوں پر مشتمل ہے جو 1970 اور 1980 کی دہائی میں روس میں تیار کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے آئندہ ہفتے بدھ کو او پی سی ڈبلیو کی ایکزیکٹو کونسل سے ایک ملاقات طے کی ہے جس میں ممکنہ اقدامات پر غور کیا جائے گا، ماسکو کو اس کا جواب دینا ہی ہوگا‘۔


یہ خبر 13 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024