• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

منظور پشتین کے مطالبات جائز ہیں، عمران خان

شائع April 11, 2018
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما منظور پشتین کے مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے آرمی چیف سے ملاقات میں معاملے کو اٹھانے یقین دہانی کرادی۔

پشاور میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ‘منظور پشتین کے بیشتر مطالبات جائز ہیں اور قبائلی عوام کو فاٹا میں چیک پوسٹوں پر شدید تحفظات ہیں۔’

انہوں نے کہا کہ وہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے قبائلی عوام کے مسائل سے متعلق ملاقات کریں گے اور چیک پوسٹوں کی تعداد کم کرنے، بارودی سرنگیں ختم کرنے اور لاپتہ افراد کے معاملات ان کے سامنے اٹھائیں گے۔

عمران خان نے اپنے خطاب میں ایک بار پھر شریف برادران پر نشتر کے تیر برساتے ہوئے کہا کہ ‘نواز شریف اور شہباز شریف نے جتنا قرضہ لیا ہے پورے پاکستان کی تاریخ میں کسی نے نہیں لیا۔’

ان کا کہنا تھا کہ ‘نواز شریف کو بند گلی کی طرف نہیں بلکہ اڈالہ جیل کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔’

انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد ان کی پارٹی کارکردگی کی بنیاد پر چاروں صوبوں میں حکومت بنائے گی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی ایم کا لاپتہ افراد کی بازیابی،پختونوں کو بنیادی حقوق دینے کا مطالبہ

خیال رہے کہ منظور پشتین کی قیادت میں خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں دو روز قبل ایک بڑا احتجاجی جلسہ ہوا تھا جہاں لاپتہ افراد کی فوری بازیابی اور بنیادی انسانی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اسی طرح کی ریلیاں کراچی اور واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے باہر بھی نکالی گئی تھیں۔

منظور پشتین نے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا تھا کہ ‘ہم پہلے ہی اپنی کشتیاں جلا چکے ہیں اور یہ تحریک آخری لاپتہ فرد کی بازیابی تک جاری رہے گی۔’

پی ٹی ایم کے مظاہرے میں لاپتہ افراد کے بچوں، خواتین اور رشتہ داروں سمیت ہزاروں افراد شریک تھے جو وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی مختلف ایجنسیوں اور خیبر پختونخوا کے علاقوں سے پشاور پہنچے تھے اور انھوں نے اپنے لاپتہ رشتہ داروں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔

الجزیرہ کو انٹرویو کے دوران منظور پشتین نے اپنے مطالبات کو عدالت میں لے جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین چاہتے ہیں ان کے مطالبات کو عدالت میں حل کیا جائے جہاں ‘معاہدے کی ضمانت’ ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم اس معاملے کو پاکستان میں ہی ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن اگر ایسا نہیں ہوا تو پھر ہم اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے اور عالمی برادری سے گزارش کریں گے کہ اس مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑے رہیں۔’

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024