• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

مسلم لیگ (ن) جنوبی پنجاب کو نیا صوبہ نہیں بنانا چاہتی، طاہر اقبال

شائع April 11, 2018

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے 7 منحرف رہنماوں کے استعفیٰ دینے کے معاملے پر پارٹی سابق رہنماء طاہر اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ ہم جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے معاملے پر اکٹھا ہوئے ہیں اور عمران خان کا اس کی حمایت میں واضح بیان سامنے آیا ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام نیوز آئی میں طاہر اقبال چوہدری نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو جنوبی پنجاب کی عوام کو 2018 کے انتخابات سے قبل ایک واضح موقف دینا ہوگا کہ ہم جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبہ بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) لاہور سے بیٹھ کر پنجاب ہی نہیں پورے پاکستان کو کنٹرول کر رہی ہے، اس لیے یہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ پنجاب میں اور بھی صوبے بنیں لیکن عمران خان نے ان کی حمایت کی ہے اس لیے اگر عمران خان اپنی بات عوام تک پہنچانے میں کامیاب رہے تو ہمارا گروپ پی ٹی آئی میں شامل ہو جائے گا۔

مزید پڑھیں:مسلم لیگ (ن) کے 7 ارکان اسمبلی مستعفی، نیا ’محاذ‘ بنانے کا اعلان

طاہر اقبال چوہدری نے کہا کہ میں 2013 میں بطور آزاد امیدوار انتخابات جیتا اور مسلم لیگ (ن) کے طرز حکمرانی کی وجہ سے اس کا حصہ نہیں بننا چاہتا تھا لیکن میاں صاحبان کی خواہش اور چوہدری سرور کی خواہش پر میں پارٹی میں شامل ہوا لیکن وعدے کے مطابق این اے 169 میں میرے ساتھ مل کر سیاست نہیں کی گئی اور نہ ہی وزیر اعظم سے میری ملاقات ہو پائی۔

اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے رہنماء مصدق ملک نے کہا کہ اگر اسے سیاسی تسلسل میں دیکھا جائے تو سارا کھیل بلوچستان سے شروع ہوا اور پھر سینیٹ کا چیئرمین جس طرح لایا گیا اور اب جو جنوبی پنجاب میں نیا سلسلہ چلا ہے۔

مصدق ملک نے کہا کہ جب آپ یہ تمام نکات جوڑتے ہیں اور آصف علی زرداری کا بلوچستان کے معاملے کے تناظر میں بیان دیکھتے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ ’اربوں کا کھیل ہے اور ان میں جرات نہیں ہے کہ یہ اتنے پیسے خرچ سکیں انہوں نے یہ بیان دیا اور ذمہ داری قبول کی اور کہا کہ ہم سینیٹ اور پنجاب میں بھی یہی کریں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں:جنوبی پنجاب کے مسائل کا حل الگ صوبہ ہی ہے؟

اس پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء نعیم الحق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے مستعفی ہونے والے ارکان کا ہم سے رابطہ تھا اور ہم چاہتے تھے کہ یہ ہماری جماعت میں شمولیت اختیار کر لیں لیکن جمہوری معاشرے میں ان کا یہ حق ہے کہ اگر یہ الگ سیاسی جماعت بنانا چاہیں تو ضرور بنائیں۔

نعیم الحق نے مزید کہا کہ چوہدری نثار کی پی ٹی آئی کے کسی رہنماء سے ملاقات نہیں ہوئی یہ ایک افواہ ہے اور ہم اس کی تردید کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 5 ارکان قومی اسمبلی اور 2 ارکان صوبائی اسمبلی نے عام انتخابات سے قبل پارٹی سے انحراف کرتے ہوئے قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کا مطالبہ کر دیا تھا۔

لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے منحرف رکن خسرو بختیار کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران ان تمام ارکان نے اپنی نشستوں سے استعفیٰ دیتے ہوئے ’جنوبی پنجاب صوبہ محاذ‘ بنانے کا بھی اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں:نئے صوبے کا نام بہاولپور جنوبی پنجاب تجویز

مستعفی ہونے والے ارکان قومی اسمبلی میں خسرو بختیار، طاہر اقبال چوہدری، طاہر بشیر چیمہ، رانا قاسم نون، باسط بخاری جبکہ صوبائی اسمبلی سے سمیرا خان اور نصراللہ دریشک شامل ہیں۔

جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کی قیادت میر بلخ شیر مزاری کریں گے جبکہ ان کے علاوہ دیگر منحرف ارکان اس کا حصہ ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024