مسلم لیگی ہوں مسلم لیگ میں رہوں گا، استعفیٰ نہیں دوں گا، سید محمد اصغر
جنوبی پنجاب کے علاقے بہاولنگر سے منتخب حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی سید محمد اصغر نے خسرو بختیار کی جانب سے پارٹی سے استعفے کے اعلان کو مسترد کردیا۔
سید محمد اصغر نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ میں استعفیٰ نہیں دوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں مسلم لیگی ہوں اور مسلم لیگ میں رہوں گا تاہم جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے ساتھ ہوں لیکن استعفی دے کر ان کے ساتھ نہیں ہوں گا۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خسرو بختیار نے لاہور میں جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے چند دیگر اراکین اسمبلی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ 6 اراکین قومی اسمبلی اور 2 صوبائی اراکین اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں:مسلم لیگ (ن) کے 7 ارکان اسمبلی مستعفی، نیا ’محاذ‘ بنانے کا اعلان
انھوں نے جن 8 اراکین قومی اسمبلی کے نام لیے تھے ان میں بہاولنگر سے تعلق رکھنے والے سید محمد اصغر بھی شامل تھے جس کے بعد محمد اصغر نے وضاحت کردی کہ وہ مستعفی نہیں ہورہے ہیں۔
سید محمد اصغر کی وضاحت کے بعد خسرو بختیار کے ساتھ 5 اراکین قومی اسمبلی اور 2 اراکین صوبائی اسمبلی رہ گئے ہیں جن کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی رکنیت سے مستعفی ہونے کی خبروں کو مسترد کرنے والے رکن قومی اسمبلی سید محمد اصغر پریس کانفرنس میں بھی خسرو بختیار کے ساتھ نہیں تھے۔
مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی کا اعلان کرنے والے دیگر اراکین اسمبلی میں خسرو بختیار، طاہر اقبال چوہدری، طاہر بشیر چیمہ، رانا قاسم نون، باسط بخاری، صوبائی اسمبلی سے سمیرا خان اور نصراللہ دریشک شامل ہیں۔
حکمراں جماعت سے منحرف ہونے والے اراکین نے سابق نگران وزیراعظم بلخ شیر مزاری کی قیادت میں 'جنوبی پنجاب صوبہ محاذ' بنانے کا اعلان کیا جس کا مقصد الگ صوبہ بنانا ہے۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ آنے والے چند دنوں میں مزید ارکان اسمبلی اس کارواں میں شامل ہوں گے اور کئی ارکان پنجاب اسمبلی کے باہر کھڑے ہوکر استعفیٰ دیں گے۔
جنوبی پنجاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں غربت 27 فیصد جبکہ جنوبی پنجاب میں 51 فیصد ہے حالانکہ اسی جگہ سے مختلف وزیر اعظم اور وزرا آتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور ایران میں صوبوں کی تعداد بڑھ رہی لیکن پاکستان میں ایسا نہیں ہورہا لہٰذا ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہمارا ایک ہی سیاسی نکتہ ہے اور وہ نئے صوبے کا قیام ہے۔