• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

پولیس کی امریکی ملٹری اتاشی کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کی سفارش

شائع April 9, 2018

وفاقی دار الحکومت میں امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کی گاڑی کی ٹکر سے پاکستانی نوجوان کی ہلاکت کے بعد اسلام آباد کی پولیس نے وزارت داخلہ کو خط لکھ کر ان کا نام واچ لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست کردی۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی پولیس نے خط میں درخواست کی ہے کہ متعلقہ مقدمے کے فیصلے تک کرنل جوزف کو ملک چھوڑنے کی اجازت نہ دی جائے۔

پولیس کیا جانب سے خط کی کاپی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو بھی بھیجی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق نوجوان کی نمازِ جنازہ ادا

خط میں پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ ’کرنل جوزف کو ملک سے باہر نہ جانے دیا جائے کیونکہ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ کرنل جوزف ملک سے باہر جانے والے ہیں‘۔

دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں امریکی سفارتکار کی جانب سے پاکستانی شہری کو کچلنے کے خلاف قرارداد جمع کرادی گئی۔

قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن صوبائی اسمبلی حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی۔

قرارداد میں انہوں نے امریکی ملٹری اتاشی کی جانب سے پاکستانی شہری کو کچلنے کی مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی ملٹری اتاشی نے سگنل توڑا اور ایک شہری کو گاڑی کے نیچے بے دردی سے کچل دیا اور دوسرے کو شدید زخمی کردیا، جس کے بعد ان کی جانب سے دفتر خارجہ سے تعاون نہ کرنا انتہائی ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں ہر غیر ملکی پر اس ملک کے قوانین لاگو ہوتے ہیں چاہے وہ اس ملک میں عارضی ہو یا مستقل رہائش پذیر پو۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بے گناہ شہری کو بے دردی سے کچلنے والے امریکی ملٹری اتاشی کو فوری گرفتار کیا جائے اور ان پر پاکستانی قوانین کے مطابق مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ریمنڈ ڈیوس کے متاثرین کو خون بہا کس نے ادا کیا؟

انہوں نے بتایا کہ اگر پاکستانی وزیر اعظم امریکا میں تلاشی دے سکتے ہیں تو ہر ملک کے سفارت کاروں پر بھی لازم ہے کہ وہ پاکستان کے قوانین کی پاسداری کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ بے گناہ شہری کے لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے اور اس کیس کو مثال بنایا جائے تاکہ ریمنڈ ڈیوس جیسے واقعات کی تاریخ دوبارہ نہ دوہرائی جائے۔

یاد رہے کہ 7 اپریل کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے میں امریکی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔

ڈان نیوز کے مطابق گاڑی امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف ایمانوئیل خود چلا رہے تھے اور جب موٹر سائیکل کو ٹکر لگی تو دو نوجوان عتیق اور راحیل موٹر سائیکل پر سوار تھے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ امریکی ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے عتیق موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ راحیل کو شدید زخمی حالت میں قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

اسلام آباد پولیس نے امریکی سفارت خانے کی گاڑی کو تھانہ کوہسار منتقل کر دیا تاہم سفارتی استثنیٰ کے باعث ملٹری اتاشی جوزف کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق امریکی سفارتی اہلکار نے پولیس کے ساتھ بدتمیزی کی اور دوسری گاڑی میں پولیس اسٹیشن سے واپس چلے گئے۔

کوہسار پولیس اسٹیشن میں مقتول کے والد کی مدعیت میں سیکشن 320، 337، 279 اور 427 کے تحت واقعے کی ایف آئی آر درج کردی گئی۔

ایف آئی آر کے مطابق واقعہ امریکی سفارتی اہلکار کی غفلت کے باعث پیش آیا۔

یاد رہے کہ 2011 میں لاہور میں امریکی قونصل خانے سے منسلک سیکیورٹی اہلکار ریمنڈ ڈیوس نے فائرنگ کرکے دو نوجوانوں کو قتل کر دیا تھا جس کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024