مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت زیادہ تر اسمبلی سے غیر حاضر رہی
اسلام آباد: فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافین) کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ‘قومی اسمبلی میں گزشتہ پانچ برسوں میں ارکان کی حاضری 13 فیصد کم رہی جبکہ کورم مکمل نہ ہونے کی وجہ سے 100 مرتبہ اسمبلی کا اجلاس ملتوی یا منسوخ کیا گیا۔
فافین کے مطابق ‘قومی اسمبلی کے 100 اجلاس محض کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی یا منسوخ ہوئے جبکہ صرف 45 اجلاس ایسے تھے، جن میں ارکان قومی اسمبلی کی مطلوبہ تعداد مکمل رہی۔
یہ پڑھیں: قومی اسمبلی میں مجسٹریٹ نظام کی بحالی کا بل پیش
اس حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ ‘حاضری میں غیر معمولی کمی کے تناسب سے واضح ہوتا ہے کہ پارلیمنٹ کے قوائد و ضوابط کو خاطر میں نہیں لایا گیا اور سیاسی رہنماؤں کو پارلیمانی امور میں کوئی خاص دلچسپی نہیں رہی’۔
ارکان اسمبلی کی اجلاس میں حاضری کا سالانہ تناسب تنزلی کا شکار رہا جو پہلے سال 65 فیصد جبکہ پانچویں برس 56 فیصد رہی۔
اسی تناظر میں سیشن کے اعتبار سے بھی حاضری میں کمی ریکارڈ کی گئی، جون 2013 میں حاضری کی شرح 91 فیصد جبکہ مارچ 2018 کے آخری سیشن میں 56 فیصد حاضری دیکھنے میں آئی۔
فافین کے اعداد وشمار سے واضح ہوتا ہے کہ ‘342 ارکان قومی اسمبلی کی جانب سے اوسطاً 60 فیصد حاضری رہی، صرف اسمبلی کے پانچ اجلاس ایسے تھے جن میں حاضری کی تعداد 301 رہی جبکہ 42 اجلاس میں 251 عوامی نمائندوں نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: بیمار ایم کیو ایم اور لاچار ڈاکٹرز!
ہفتے کے درمیانی دنوں میں بھی اراکین اسمبلی کی حاضری مختصر رہی یعنی منگل، بدھ اور جمعرات کو اجلاس میں شرکت کی شرح کم تھی جبکہ پیر اور جمعہ کو زیادہ ریکارڈ کی گئی۔
خیال رہے کہ اگر کوئی رکن قومی اسمبلی 40 روز تک مسلسل غیر حاضر رہے تو اسمبلی میں مذکورہ قانون ساز کے خلاف ایوانِ زریں کارروائی عمل میں لاتے ہوئے نشست سے محروم کر سکتی ہے تاہم 2014 میں حکومت کے خلاف دھرنے میں متعدد اراکین اسمبلی 40 روز سے زائد دن غیر حاضر رہے لیکن ان کے خلاف حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ تقریباً 13 ارکان قومی اسمبلی نے غیر حاضری کی درخواست نہیں دی جن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 12 اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ایک رکن شامل ہے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال، خواجہ آصف اور شیخ آفتاب، عثمان ابراہیم، سردار ایاز صادق، مرتضیٰ جاوید عباسی نے اپنی غیر حاضری کے لیے کبھی درخواست جمع نہیں کرائی۔
ایم این ایز کی حاضری
فافین کے مطابق وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد اور مسلم لیگ (ن) کی کرن حیدر 468 میں سے 461 مرتبہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہو کر سرفہرست رہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں پارلیمانی سیکریٹری راجہ جاوید اخلاص کی 425دن اور وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل کی 412 دن حاضری رہی۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم العالمی سے ایم کیو ایم الزمینی
مسلم لیگ (ن) کے رہنما علی محمد خان مہر 18 مرتبہ، حمزہ شہباز 26، فریال تالپور 42، ظفراللہ خان جمالی اور اسد سکندر 61، چوہدری پرویز اعلیٰ 63، امیر حیدر ہوتی 62 اور ڈاکٹر فاروق ستار 80 مرتبہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے صرف 20 مرتبہ قومی کے اجلاس میں اپنی حاضری کو یقینی بنایا۔
یہ خبر 9 اپریل کو ڈان اخبار میں 2018 کو شائع ہوئی