7 سالہ بچی کا قتل، ایم ایس کو مقتولہ کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کرنے کا حکم
لاہور: چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے جڑانوالہ میں 7 سالہ بچی کو مبینہ طور پر ریپ کے بعد قتل کرنے کے کیس کی سماعت کے دوران فیصل آباد میں قائم الائیڈ ہسپتال کے ایم ایس کو مقتولہ کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری میں جڑانوالہ میں مبینہ طور پر ریپ کے بعد قتل کی جانے والی 7 سالہ بچی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران فیصل آباد میں قائم الائیڈ ہسپتال کے ایم ایس کو مقتولہ کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کرنے کا حکم دیا۔
اس کے علاوہ عدالت عظمیٰ نے آئندہ سماعت پر مقتولہ کے نمونوں کی فرانزک رپورٹ بھی طلب کرلی جبکہ پراسیکیوٹر جنرل کو بھی آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس نے کیس میں پیش رفت نہ ہونے پر حیرت کا اظہار کیا، جس پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس نے عدالت کو بتایا کہ تمام زاویوں سے تفتیش کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: جڑانوالہ میں بچی سے زیادتی، قتل: چیف جسٹس نے واقعے کا نوٹس لے لیا
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اطمینان عدالت اور ریاست کا ہونا چاہیے، درخواست گزار کا نہیں۔
خیال رہے کہ مقتولہ کے اہل خانہ کے وکیل نے پوسٹ مارٹم رپورٹ پر اعتراضات اٹھائے تھے۔
3 اپریل 2018 کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے جڑانوالہ میں 7 سالہ بچی مبشرہ سے زیادتی کے بعد قتل کے واقعے کا نوٹس لیا تھا۔
یکم اپریل کو جڑانوالہ کے علاقے گلشن عزیز کی رہائشی 7 سالہ بچی دوپہر کو اچانک لاپتہ ہوگئی تھی، جس کے بعد اہلِ خانہ سے اس کی تلاش کا عمل شروع کیا لیکن انہیں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔
بعدِ ازاں تقریباً رات 8 بجے بچی کی لاش اس کے گھر کے قریب کھیتوں سے برآمد ہوئی۔
ابتدائی طور پر بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیے جانے کا شبہ ظاہر کیا گیا جس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے تصدیق ہوئی۔
بچی کی والدہ نے چیف جسٹس سے اپنی بیٹی کے ریپ اور قتل کا نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ان کے خاندان سے تعاون نہیں کر رہی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپیکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس سے اگلے 48 گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: جڑانوالہ: 7 سالہ بچی ریپ کے بعد قتل، اہلِ خانہ کا احتجاج
معصوم بچی کو ریپ کے بعد قتل کرنے کے معاملے پر گزشتہ روز وکلاء برادری نے عدالتوں کا بائیکاٹ کرکے مقتولہ کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
جڑانوالہ میں ہونے والے اس احتجاج میں والدین سمیت علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جنہوں نے بچی کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔