• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

نواز شریف پاکستان سے فرار ہونے کی کوشش کررہے ہیں، طاہر القادری

شائع March 24, 2018

لاہور: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرد القادری کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف موجودہ حکومت کے اختتام اور ان کے خلاف دائر کرپشن ریفرنسز کے فیصلوں سے قبل ملک سے فرار ہونا چاہتے ہیں۔

پی اے ٹی کے سینئر رہنماؤں سے ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مدت ختم ہونے سے قبل بیرونِ ملک جانے کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کو پارٹی کو ڈھال بنانے کے بجائے احتساب عدالت میں اپنی لندن کی جائیداد کے حوالے سے منی ٹریل کا حساب دینا چاہیے۔

عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وہ نام نہاد شیر جو چند روز پہلے ریاستی اداروں کو دھمکیاں دے رہا تھا اب ہتھیار ڈالنا چاہتا ہے، لیکن یہاں بلیک میلرز اور لٹیروں سے مفاہمت نہیں ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں: سانحہ ماڈل ٹاؤن: طاہر القادری کے مطالبات میں اضافہ

انہوں نے کہا کہ ’ماڈل ٹاؤن سانحے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین اس کیس میں شریف برادران کا انسدادِ دہشت گردی عدالت میں ٹرائل چاہتے ہیں‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن سانحے کے ذمہ دار کو کسی بھی طرح کی قانونی اور آئینی معافی نہیں ملی چاہیے، اور اگر ایسا ہوا تو ملک کے خلاف اعلانِ جنگ کرنے والوں کو بھی جواب مل جائے گا۔

سربراہ پی اے ٹی کا کہنا تھا کہ اگر ریاست کے مجرموں کو مذاکرات کی بھیس میں معافی دی گئی تو ملک میں اشرافیہ کا احتساب کرنا یہ خواب بن جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نااہل ہونے والا گروپ فوج اور عدلیہ کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہا ہے جیسا کہ انہوں نے ریاستی اداروں کو بلیک میل کرنے کے لیے 1997 اور 1999 میں بھی ایسی کوششیں کی تھیں لیکن وہ اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: باقر نجفی کی رپورٹ نے چھپا سچ بے نقاب کردیا: طاہر القادری

پی اے ٹی سربراہ نے کہا کہ آج بھی ’مایوس اور ڈرے ہوئے نواز شریف‘ 31 مئی سے قبل ملک سے فرار ہونا چاہتے ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں اس وقت پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) اور پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں جبکہ پنجاب حکومت آؤٹ سورسنگ کے نام پر اہم سرکاری ہسپتال اور تعلیمی ادارے فروخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جناح، گنگا رام، مایو اور دیگر ہسپتالوں کی بولی کی قیمت مقرر کردی گئی ہے، اور ایک مرتبہ جب یہ ہسپتال کسی مافیا کے ہاتھ میں چلے گئے تو عوام کے لیے کم قیمتوں پر علاج معالجہ انتہائی مشکل ہوجائے گا۔


یہ خبر 24 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024