• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پرویز مشرف کا آئندہ ماہ وطن واپسی کا فیصلہ

شائع March 17, 2018

سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے آئندہ ماہ پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کر لیا۔

پارٹی کے صدر ڈاکٹر محمد امجد نے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا کہ سید پرویز مشرف نے 6 سے 8 ہفتے تک وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے پارٹی کے اہم رہنماﺅں کا اجلاس 21 مارچ کو دبئی میں طلب کرلیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں دیگر اہم امور سمیت پرویز مشرف کی واپسی کی تاریخ اور شہر کا تعین بھی کیا جائے گا۔

ڈاکٹر امجد کا کہنا تھا کہ وطن واپسی پر پرویز مشرف کی خاطر خواہ سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کو درخواست دے دی ہے، امید ہے حکومت کی طرف سے درخواست کا مثبت جواب ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مشرف کی وطن واپسی کی یقین دہانی:‘اداروں کو کارروائی سے روک دیا’

ان کا کہنا تھا کہ اے پی ایم ایل کے رہنماﺅں اور کارکنان سمیت پاکستان عوامی اتحاد کے رہنماﺅں کی خواہش ہے کہ پرویز مشرف پاکستان واپس آکر چلائی جانے والی سیاسی تحریک کی قیادت فرنٹ سے کریں۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر وطن واپس آکر ایک تو اپنے خلاف قائم مقدمات کا سامنا کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ہی عوامی رابطہ مہم کی قیادت بھی کرنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے سربراہ پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔

خصوصی عدالت نے کیس کے حوالے سے 8 مارچ کو ہونے والی عدالتی کارروائی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔

مزید پڑھیں: خصوصی عدالت کا پرویز مشرف کا شناختی کارڈ،پاسپورٹ معطل کرنے کا حکم

عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ پرویز مشرف کے نئے وکیل میجر ریٹائرڈ اختر شاہ کے مطابق پرویز مشرف عدالت میں حاضر ہونا چاہتے ہیں مگر انہیں سیکیورٹی کے حوالے سے تحفظات ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ پرویز مشرف سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست دیں، بصورت دیگر حکومت پرویز مشرف کا پاسپورٹ منسوخ کرکے انہیں انٹرپول کے ذریعے پاکستان لانے کے اقدامات اٹھائے اور ان کی جائیداد ضبط کیے جانے کے حوالے سے آئندہ سماعت پر رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرائے۔

بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی وطن واپسی کی یقین دہانی پر حکومتی اداروں کو ان کے خلاف کارروائی سے روک دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024