• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

رائےونڈ بم دھماکا: پنجاب اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع، قرارداد بھی منظور

شائع March 15, 2018

لاہور: پنجاب اسمبلی میں رائے ونڈ میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کے قریب پولیس چیک پوسٹ پر خود کش حملے کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس اور مذمتی قرار داد پیش کردی گئی۔

اپوزیشن لیڈر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے میاں محمود الرشید نے رائے ونڈ بم دھماکے پر توجہ دلاؤ نوٹس اسمبلی میں جمع کرایا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ رائے ونڈ میں پولیس چیک پوسٹ پر خود کش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں 5 اہلکاروں سمیت 9 شہری شہید اور 35 زخمی ہوگئے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں خودکش دھماکا، 9 افراد شہید، 20 زخمی

میاں محمود الرشید کے توجہ دلاؤ نوٹس میں سوال کیا گیا کہ کیا خفیہ اداروں کی جانب سے کوئی سیکیورٹی الرٹ جاری نہیں کیا گیا تھا اور اگر ایسا ہوا تھا تو اس کے لیے پیشگی اقدامات کیوں نہیں اٹھائے گئے؟

نوٹس میں یہ بھی سوال کیا گیا کہ کیا اس واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا، جبکہ اب تک تفتیش اور ملزمان کی گرفتاری میں کیا پیش رفت ہوئی ہے؟

توجہ دلاؤ نوٹس میں مطالبہ کیا گیا کہ رائے ونڈ واقعے کی مکمل تفصیلات سے متعلق ایوان کو آگاہ کیا جائے۔

رائے ونڈ حملے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور

دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں رائے ونڈ میں خود کش حملے کے خلاف صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے مذمتی قرارداد پیش کی۔

رانا ثناءاللہ کی جانب سے پیش کی جانے والی اس قرار داد کو پنجاب اسمبلی نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان رائے ونڈ میں خود کش حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے، جبکہ بم دھماکے میں شہید اور زخمی افراد کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔

قرار داد میں کہا گیا کہ اس طرح کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے نبرد آزما رہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: فیروز پور روڈ پر دھماکا، 26 افراد جاں بحق

بعدِ ازاں پنجاب اسمبلی میں رائے ونڈ خود کش حملے میں شہید ہونے والے افراد کے لیے فاتحہ خوانی اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعائیں بھی کی گئیں۔

خیال رہے کہ لاہور کے علاقے رائیونڈ کے تبلیغی اجتماع گاہ میں پولیس چیک پوسٹ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے تھے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا تھا کہ دھماکا تبلیغی جماعت کے مرکز کے قریب ہوا تھا جہاں پولیس چیک پوسٹ بنائی گئی تھی لیکن حملہ آور نے چیک پوسٹ سے گزرنے کی کوشش کی جس کے دوران اس نے خود کو اڑا دیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر حملہ آور اجتماع گاہ میں داخل ہوجاتا تو نقصان بہت زیادہ ہوتا۔

کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ خودکش بمبار نے پولیس حکام کو نشانہ بنانے کے لیے بم موٹر سائیکل میں نصب کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024