• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

کراچی: خراب کارکردگی پر ڈی جی نادرا سندھ کا اسلام آباد تبادلہ

کراچی: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین عثمان مبین نے عوامی شکایات اور ان کی مشکلات پر قابو نہ پانے پر ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نادرا سندھ کا تبادلہ اسلام آباد کردیا۔

چیئرمین نادرا عثمان مبین نے کراچی میں نادرا کے مخلتف دفاتر کا ہنگامی دورہ کیا اور وہاں موجود آپریشنز کا جائزہ لیا۔

نادرا حکام کے مطابق چیئرمین نادرا نے عوامی شکایات حل نہ ہونے پر کراچی کے دو ڈائریکٹرز کو ملازمت سے برطرف کردیا جبکہ ڈی جی نادرا سندھ کرنل (ر) انیس کیانی کا تبادلہ اسلام آباد کردیا گیا۔

چئیرمین نادرا نے جن دو ڈائریکٹرز کو برطرف کیا ان میں لیفٹننٹ کرنل (ر) تیمور سعید اور لیفٹننٹ کرنل (ر) سہیل محمود شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: چیئرمین نادرا کا سینٹرز کا اچانک دورہ،عملے کی کارکردگی کا پول کھل گیا

حکام کے مطابق برطرف کیے جانے والے افسران کو یہ ٹاسک دیا گیا تھا کہ وہ 2 ماہ کے اندر کراچی کے شہریوں کو ریلیف فراہم کریں گے، تاہم وہ اپنا ہدف پورا کرنے میں ناکام ہورہے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد سے لیفٹننٹ کرنل (ر) میر انجم خان درانی کو ڈی جی نادرا سندھ تعینات کردیا گیا جبکہ انہیں کراچی میں عوامی مشکلات کو حل کرنے کے لیے 2 ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

چیئرمین نادرا کا کہنا ہے کہ عوامی خدمت میں عدم برداشت کی پالیسی پر گامزن ہیں اور عوامی مشکلات کو حل کرنے میں کوئی بھی رکاوٹ آئے گی اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

چیئرمین ناردار عثمان مبین کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ عوامی شکایات حل ہونے کی صورت میں نادرا افسران کو ترجیی بنیادوں پر انعامات بھی دیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: چیئرمین نادرا کے شناختی کارڈ مراکز پر مزید چھاپے

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 23 فروری کو بھی چیئرمین نادرا عثمان مبین نے نادرا دفاتر میں کام کا جائزہ لینے کا انوکھا طریقہ اختیار کیا اور خاموشی سے کراچی کے مختلف سینٹرز کے اچانک دورے کیے۔

عثمان مبین کراچی کے علاقے سائٹ میں واقع نادرا کے میگا سینٹر میں عام شہریوں کے ساتھ قطار میں کھڑے ہوگئے جہاں عملے نے ان کا ہی فارم اعتراض لگا کر واپس کردیا۔

بعدِ ازاں چیئرمین نے شہریوں کو تنگ کرنے والے دو اہلکاروں کو معطل کر دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024