پاکستانی لڑکے سے شادی کیلئے ہندوستان چھوڑنے والی عظمیٰ پرفلم؟
اطلاعات ہیں کہ گزشتہ برس مئی میں محبت کی خاطر ہندوستان چھوڑ کر پاکستان پہنچنے والی بھارتی لڑکی ڈاکٹر عظمیٰ کی پریم کہانی پر فلم بنے گی۔
خیال رہے کہ 7 مئی 2017 کو یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ نئی دہلی کی رہائشی بھارتی شہری ڈاکٹر عظمٰی نے پاکستان آکر پاکستانی شہری طاہر سے پسند کی شادی کرلی۔
خبروں کے مطابق عظمیٰ اور طاہر کی محبت ملائیشیا میں پروان چڑھی جس کے بعد عظمیٰ نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا اور وہ یکم مئی کو براستہ واہگہ پاکستان پہنچیں۔
بعد ازاں نکاح کے بعد اچانک ڈاکٹر عظمیٰ غائب ہوگئیں، جس کے بعد ان کے شوہر نے اسلام آباد کے پولیس تھانے میں انہیں تلاش کرنے کے لیے درخواست جمع کرائی۔
پھر اچانک یہ خبر سامنے آئی کہ عظمیٰ نے اسلام آباد میں قائم بھارتی ہائی کمیشن میں پناہ لے کر اپنے شوہر پر الزام عائد کردیا کہ انہوں نے انہیں اغوا کیا۔
بعد ازاں یہ معاملہ پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں نے بھی اٹھایا اور پھر ڈاکٹر عظمیٰ کو اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
بھارتی لڑکی نے الزام عائد کیا کہ ان کی شادی ’گن پوائنٹ‘ پر کرائی گئی جبکہ انہیں ’ہراساں‘ بھی کیا گیا۔
ڈاکٹر عظمیٰ نے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں 506 ضابطہ فوجداری کے تحت درخواست دائرتے ہوئے یہ الزام بھی عائد کیا کہ اسے زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا جبکہ عدالت نے نکاح خواں اور گواہان کو نوٹس جاری کر تے ہوئے 11 جولائی تک جواب طلب کرلیا۔
بھارتی شہری ڈاکٹر عظمیٰ اسلام آباد میں مجسٹریٹ حیدر علی شاہ کی عدالت میں پیش ہوئیں اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی شہری عظمیٰ براستہ واہگہ وطن روانہ
بعد ازاں یہ کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی چلا، جس کے بعد عدالت نے انہیں ہندوستان جانے کی اجازت دے دی۔
ڈاکٹر عظمیٰ کی بھارت واپسی کے بعد ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اب خبریں ہیں کہ اسی معاملے پر بولی وڈ فلم بنے گی۔
اطلاعات ہیں کہ فلم میں ڈاکٹر عظمیٰ کا کردار بولی وڈ بولڈ اداکارہ الیانا ڈی کروز ادا کریں گی، تاہم اس حوالے سے تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔
ممبئی ٹائمز نے ڈاکٹرعظمیٰ کی محبت پربننے والی فلم کی چہ مگوئیوں کے حوالے سے اداکارہ الیانا ڈی کروز سے سوال کیا کہ کیا وہ فلم میں عظمیٰ بننے جا رہی ہیں؟
الینا ڈی کروز نے جواب کی تصدیق یا تردید کرنے کے بجائے جواب کو گول کردیا، اور کہا کہ ان سے ڈائریکٹر راج کمار گپتا نے کہا ہے کہ وہ ان کے ساتھ ایک ایسی فلم بنانا چاہتا ہیں، جس میں مرکزی کردار کسی خاتون کا ہو۔
ساتھ ہی الیانا ڈی کروز کا کہنا تھا کہ راج کمار گپتا کا خیال ہے کہ خاتون کے مرکزی کردار والی فلم بنانا رسک ہے، کیوں کہ ایسی فلم کی کامیابی کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی۔
مزید پڑھیں: بھارتی شہری عظمیٰ کا ’گن پوائنٹ‘ پر شادی کرانے کا الزام
تاہم الیانا ڈی کروز نے کہا کہ اگر انہیں ایسی کسی فلم کی پیش کش ہوئی، جس کی کہانی مضبوط ہونے سمیت اچھے ہدایت کار ہوں گے تو وہ اس میں ضرور کام کریں گی۔
خیال رہے کہ الینا ڈی کروز ان دنوں اپنی آنے والی ایکشن بائیوگرافی فلم ’ریڈ‘ کی تشہیر میں مصروف ہیں۔
اس فلم میں وہ ایک بار پھر اجے دیوگن کے ساتھ جلوہ گر ہوں گی، یہ ان کے ساتھ مسلسل دوسری فلم ہے، اس سے قبل وہ گزشتہ برس ’بادشاہو‘ میں بھی ایک ساتھ نظر آئے تھے۔
الیانا ڈی کروز نے ممبئی ٹائمز کے ساتھ نہ صرف ڈاکٹر عظمیٰ سے متعلق آنے والی فلم سے متعلق بات چیت کی، بلکہ انہوں نے بولی وڈ میں اداکاراؤں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بھی بات کی۔
الیانا ڈی کروز کا کہنا تھا کہ انڈسٹری میں اداکاراؤں کو جنسی ہراساں کرنے والے طاقتور افراد کے خلاف بات کرنے کا مطلب اپنے کیریئر کو خود اپنے ہاتھوں سے ختم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیانا ڈی کروز نے اپنی خفیہ شادی پر خاموشی توڑ دی
تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ اگر ایسے طاقتور افراد کے خلاف کوئی ایک خاتون آواز اٹھاتی ہے تو دوسری خواتین بھی ایک کے بعد ایک سامنے آنے لگتی ہیں۔
الینا ڈی کروز کا کہنا تھا کہ اداکاراؤں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے افراد کے خلاف اگر صف اول کی اداکارائیں بات کرتیں ہیں تو انہیں کئی لوگوں کی حمایت ملتی ہے۔