• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

آئندہ مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کیا جائے گا، مشیر خزانہ

شائع March 9, 2018
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل اور وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ امور مفتاح اسماعیل اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں — فوٹو: اے پی پی
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل اور وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ امور مفتاح اسماعیل اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں — فوٹو: اے پی پی

وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ امور مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کرنے کا اعلان کردیا۔

مفتاح اسماعیل نے اسلام آباد میں وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ کے حوالے سے حکومت نے تمام حکومتوں کو مشاورت میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی مدت 31 مئی کو ختم ہو جائے گی جبکہ وفاقی بجٹ 27 اپریل کو پیش کیا جائے گا۔

مفتاح اسمعیل کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں بیرونی قرضوں میں کمی اور مقامی قرضوں میں اضافہ ہوا اور صوبوں کو 24 کھرب روپے کی دگنی ادائیگیاں کی گئیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کیلئے امداد ’امریکی بجٹ تجاویر‘ میں شامل

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 12ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کردی ہے جبکہ مزید 20 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے اور جہاں لوگ بل بھرتے ہیں وہاں لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اقتصادی ترقی کی رفتار میں دنیا میں 5 ویں نمبر پر آگیا ہے اور عالمی ادارے پاکستان کی معیشت کی مثبت ریٹنگ بتا رہے ہیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دور حکومت میں ٹیکس محاصل 19 کھرب 46 ارب روپے تھے لیکن رواں سال 40 کھرب 13 ارب روپے جمع کریں گے جبکہ رواں برس مالیاتی خسارہ 5.2 فیصد رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 47 کھرب 50 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش

احسن اقبال نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں وفاقی ترقیاتی بجٹ 3 کھرب 48 ارب روپے تھا، 10 کھرب 1 ارب روپے موجودہ حکومت نے مختص کئے۔

ان کا کہنا تھا کہ درآمدات بڑھنے کی وجہ سے بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا ہے، ملکی برآمدات دو گنا سے زیادہ ہو گئی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024