بیوی کے محمد شامی پر تشدد کا نشانہ بنانے کے الزامات
بھارتی کرکٹر محمد شامی کی بیوی حسین جہاں نے فاسٹ باؤلر پر تشدد کا نشانہ بنانے اور دیگر خواتین سے افیئر کے الزامات عائد کیے ہیں جس پر بھارتی کرکٹ بورڈ نے نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں ان کا نام شامل نہیں کیا۔
2014 میں محمد شامی سے شادی کرنے والی حسین جہاں کہا کہ انہیں فاسٹ باؤلر کی گاڑی سے وہ فون ملا جو انہیں آئی پی ایل فرنچائز دہلی ڈیئرڈیولز نے تحفتاً دیا تھا اور انہوں نے موبائل میں قابل اعتراض باتیں پڑھی ہیں۔
فاسٹ باؤلر کی بیوی نے دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر کے دیگر خواتین کے ساتھ افیئر ہیں اور قابل اعتراض موا کے حامل پیغامات کے اسکرین شاٹس بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیے۔
حسین جہاں نے مزید انکشاف کیا کہ شامی اور ان کے اہلخانہ انہیں دو سال سے تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیں مارنا چاہتے ہیں۔
ادھر محمد شامی نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں اس بیان کو جھوٹ گردانتے ہوئے اپنے خلاف ساز قرار دیا ہے۔
تاہم شامی کے بیان سے قطع نظر بھارتی کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) نے شامی کی بیوی کے ان الزامات کا نوٹس لے لیتے ہوئے آج اعلان کردہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کی فہرست میں شامی کا نام شامل نہیں کیا۔
بورڈ آفیشلز کا کہنا ہے کہ فاسٹ باؤلر کا نام اس معاملے کی تفتیش مکمل ہونے کے بعد شامل کر لیا جائے اور اس کا ان کی صلاحیتوں سے کوئی تعلق نہیں اور وہ میرٹ پر سینٹرل کنٹریکٹ کے مستحق ہیں۔