بھارت: لینن کا مجسمہ گرانے والا شخص گرفتار
بھارتی کمیونسٹ پارٹی کے خلاف الیکشن جیتنے پر خوشیاں منانے والے حکمراں جماعت کے حامیوں نے ولادمر لینن کا مجسمہ گرادیا جس پر بھارت کی حکمراں جماعت نے اپنے حامیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ قانون سے بالاتر نہیں ہیں۔
بھارت کی ریاست تری پورا کی پولیس کا کہنا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جیت پر تشدد، تہذیب سوزی اور جلاؤ گھراؤ کے درجنوں شکایات موصول ہونے پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔
خیال رہے کہ ہندو قوم پرست پارٹی کی قیادت میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اتحاد نے ایک تہائی صدی سے حکومت کرنے والی کمیونسٹ پارٹی کو ریاست کے شمال مشرقی علاقے میں شکست دے دی ہے۔
مزید پڑھیں: ہندوستان: بی جے پی مزید دو ریاستوں میں حکومتیں بنانے کے قریب
جیت کی خوشی میں بی جے پی کے حامی ایک جگہ جمع ہوئے جس کے بعد ان کے مخالف کمیونسٹ کے کارکنان اور ان کے درمیان جھگڑے سامنے آئے۔
ان جھگڑوں کے بعد بی جے پی میں مشہور ’زرد رنگ‘ پہنے افراد نے معروف دلامر لینن کے مجسمے کو گرادیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق تری پورا پولیس کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے مجسمے کو گرانے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
بی جے پی کے رہنماء بپلب کمار کا کہنا تھا کہ مجسمہ کو گرانے میں ملوث افراد کو قانون کے مطابق سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب بی جے پی کی تری پورا میں انتخابی مہم چلانے والے رجت سیٹھی کا کہنا تھا کہ عوام نے ظلم کی نشانی کے خلاف جواب دیا ہے اور یہ جذبات کو باہر نکالنے کا آسان طریقہ ہے۔
واضح رہے کہ بی جے پہ اب بھارت کی 29 میں سے 22 ریاستوں میں حکومت کر رہی ہے۔
تری پورا بھارت کی چھوٹی ریاستوں میں سے ایک ہے جس پر کمیونسٹ پارٹی گزشتہ 25 سال سے حکومت کر رہی تھی۔
تری پورا کے بعد بھارت کے جنوب میں واقع ریاست کیرالا واحد ریاست ہے جہاں کمیونسٹ پارٹی کی اب بھی حکومت برقرار ہے۔