• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

مقبوضہ کشمیر: 6 شہریوں کی ہلاکت پر بھارت مخالف مظاہرے، کشیدگی میں اضافہ

شائع March 6, 2018

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی جانب سے ضلع شوپیاں میں 6 کشمیری شہریوں کی ہلاکت کے بعد سری نگر، شوپیاں اور پلوامہ سمیت دیگر اضلاع میں ہزاروں کشمیری مظاہرین ہڑتال کے اعلان کے بعد سڑکوں پر نکل آئے اور قابض بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بھارتی انتظامیہ اور احتجاجی مظاہروں میں شدت کے پیش نظر اسکولوں کو بند اور انٹرنیٹ سروس کو معطل کردیا گیا۔

یہ پڑھیں: آزاد جموں و کشمیر کو نقشے پر ‘متنازع علاقہ’ دکھانے پر تشویش

ایک پولیس اہلکار کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پولیس اور بھارتی فوجیوں سے جھڑپوں میں زبردست شدت آگئی جبکہ مظاہرین نے گھر میں رہنے کے احکامات کو نظر انداز کرکے سڑکوں کا رخ کیا۔

ضلع شوپیاں میں اتوار کی شب حالات اس وقت کشیدہ ہوئے جب بھارتی فوجیوں نے چیک پوسٹ کے نزدیک کار میں سوار چار کشمیریوں پر فائرنگ کر کے ہلاک کردیا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیہ نے دعویٰ کیا کہ ’چیک پوسٹ کے پاس مبینہ چار عسکریت پسندوں سے مقابلہ ہوا جس میں ایک ہلاک ہوگیا اور اس کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا‘۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے بتایا کہ ’دیگر تین عسکریت پسندوں کی لاشیں چیک پوسٹ سے تھوڑے فاضلے پر کھڑی کار سے برآمد کی گئیں‘۔

تاہم پولیس نے بھارتی فوج کے دعوے کی تصدیق کے لیے تحقیقات شروع کردیں۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر تنازع پر آزاد کشمیر کے صدر نے بین الاقوامی مدد طلب کرلی

بعدازاں پولیس کو ایک علحیدہ کار میں ایک کشمیری کی لاش ملی جبکہ پولیس کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز چھٹی لاش برآمد کی جس کے قبضے سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا۔

مقامی کشمیروں نے بتایا کہ ’شہید ہونے والے عسکریت پسند نہیں تھے‘۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی پولیس نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو شوپیاں میں کشمیروں کی ہلاکت پر ہونے والے احتجاج کے دوران لعل چوک سے گرفتار کرلیا۔

محمد یاسین ملک کی سربراہی میں احتجاجی مظاہرہ ان کی رہائشی گاہ سے شروع ہوا لیکن بھارتی پیرا ملٹری فورسز نے بادشاہ پل پر روک کر انہیں دیگر ساتھیوں کے ہمراہ حراست میں لے لیا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے بیس پر حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 6 ہوگئی

دوسری جانب آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے شوپیاں میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی ہلاکت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کٹ پتلی انتظامیہ، بھارتی فوج اور پیراملٹری فورسز معصوم شہریوں کے قتل عام کے ذمہ دار ہیں۔

سری نگر میں اپنی رہائش گاہ سے ٹیلی فون پر خطاب میں ان کاکہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر مختلف رائے کی تشکیل دینے میں ناکام ہو چکا ہے اور مسئلہ کشمیر کا واحد حل مذاکرات ہیں۔

سیدعلی شاہ گیلانی، میرواعظ مولوی عمرفاروق اور محمد یٰسین ملک پر مشتمل جوائنٹ ریسسٹنس لیڈر شپ (جے آر ایل) نے عام ہڑتال کی اپیل کرتے ہوئے 7 مارچ کو ’چلو شوپیاں مارچ‘ کا اعلان بھی کیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس کشمیر میڈیا سروس (کے ایم ایس) کے اعداد و شمار میں کہا گیا تھا کہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کے قتل کے بعد سے بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی میں خواتین اور نوجوانوں سمیت وادی میں 515 افراد کو قتل کیا۔

خیال رہے کہ 1989 سے متعدد مسلح گروپ بھارتی فوج اور ہمالیہ کے علاقوں میں تعینات پولیس سے لڑتے آئے ہیں اور وہ پاکستان سے انضمام یا کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں۔

اس لڑائی کے دوران اب تک ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں، جس میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

کشمیر میں جاری اس تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن گزشتہ سال بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں اور وادئ میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024