• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اسلام آباد ائرپورٹ میں سگریٹ نوشی، تشدد کرنا ناقابل قبول ہے، وزیرداخلہ کا نوٹس

شائع March 4, 2018

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے سوشل میڈیا میں سابق پولیس افسر کے بیٹے کی جانب سے مبینہ طور پر بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ائرپورٹ اسلام میں سگریٹ نوشی اور شکایت کرنے والے مسافر پر تشدد کے حوالے سے گردش کرنے والی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔

ٹویٹر میں صارف کی جانب سے مسافر کی جانب سے اسلام آباد ائرپورٹ کی کمپلینٹ رجسٹر میں درج کی گئی شکایت کو جاری کرتے ہوئے آگاہ کیا گیا تھا کہ 'اسلام آباد ائرپورٹ پہنچنے والے مسافر نے دوسرے مسافر سگریٹ نوشی کرتے ہوئے پایا اور انھیں منع کیا کیونکہ وہاں سگریٹ پینا منع ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سگریٹ نوشی کرنے والے مسافر نے خود کو سابق آئی جی کا بیٹا ظاہر کیا اور سگریٹ نوشی سے منع کرنے والے مسافر کو اپنے پولیس گارڈ ہمرا تشدد کا نشانہ بنایا'۔

وفاقی وزیر داخلہ نے متعلقہ ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے اطمینان دلایا کہ اس پر کارروائی ہوگی۔

احسن اقبال نے اپنے پیغام میں مبینہ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ ناقابل قبول ہے، میں ریکارڈ حاصل کروں گا اور کارروائی کروں گا'۔

واضح رہے کہ شکایت کے اندراج کے رجسٹر میں تحریر کیا ہے کہ 'انٹرنیشنل ارائیول لاؤنج میں ایک مسافر کو ماچس جلاتے اور عوامی مقام پر سگریٹ نوشی کرتے دیکھا، چونکہ مجھے دمے کی شکایت ہے اسی لیے مسافر سے سگریٹ نہ پینے کی درخواست کی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مذکورہ مسافر کی شناخت سابق انسپکٹرجنرل کے بیٹے کے طور پر ہوئی اور ان کی سیکیورٹی کے لیے ایک سب انسپکٹر سمیت دیگر اہلکار ان کے پروٹوکول میں شامل تھے لیکن انھوں نے سگریٹ نوشی ختم کرنے سے انکار کیا'۔

شکایت میں درج کیا گیا ہے کہ 'میں نے سول ایوی ایشن حکام کے پاس شکایت درج کرادی'۔

ان کا کہنا تھا کہ شکایت درج کروانے کے بعد 'سول ایوی ایشن اور اے ایس ایف کے عہدیداروں نے میرا پاسپورٹ بھی لے لیا'۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Mar 05, 2018 05:26pm
درخواست گزار کے مطابق شکایت درج کروانے کے بعد 'سول ایوی ایشن اور اے ایس ایف کے عہدیداروں نے میرا پاسپورٹ بھی لے لیا'۔ اگر شکایت کے لیے پاسپورٹ لینا ضروری ہے تو ٹھیک کیا، تاہم اگر کسی اور مقصد کے لیے پاسپورٹ لیا گیا تو برائے مہربانی عام پاکستانیوں کو بھی عزت دیں۔ دوسری بات یہ کہ آج کسی کام سے ہائیکورٹ جانا ہوا، عدالت میں بہت سارے سرکاری افسران بھی پیش ہوئے تھے مگر کورٹ روم کے باہر سماعت کے بعد راہداری( کوریڈور ) میں باہر نکلنے والے افسران کی اچھی خاصی تعداد نے فوراً سگریٹ لگالی۔ اور وہ اتنی زیادہ تعداد میں تھے کہ وہاں بھی سگریٹ کے مہیب دھوئیں سے بہت زیادہ گھٹن پیدا ہوگئی۔ میرے خیال میں وہاں سگریٹ پینے پر پابندی ہیں، عدالت کی ایک گلی میں جہاں کھڑکی سے جج صاحب بھی نظر آتے ہو وہاں سگریٹ نوشی کسی صورت مناسب نہیں۔ ان اعلیٰ سرکاری افسران اور ایڈوکیٹ صاحبان کو صوبے کی سب سے بڑی عدالت کے وقار کا خیال رکھنا چاہیے۔ خیرخواہ

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024