اسلام آباد ائرپورٹ میں سگریٹ نوشی، تشدد کرنا ناقابل قبول ہے، وزیرداخلہ کا نوٹس
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے سوشل میڈیا میں سابق پولیس افسر کے بیٹے کی جانب سے مبینہ طور پر بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ائرپورٹ اسلام میں سگریٹ نوشی اور شکایت کرنے والے مسافر پر تشدد کے حوالے سے گردش کرنے والی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔
ٹویٹر میں صارف کی جانب سے مسافر کی جانب سے اسلام آباد ائرپورٹ کی کمپلینٹ رجسٹر میں درج کی گئی شکایت کو جاری کرتے ہوئے آگاہ کیا گیا تھا کہ 'اسلام آباد ائرپورٹ پہنچنے والے مسافر نے دوسرے مسافر سگریٹ نوشی کرتے ہوئے پایا اور انھیں منع کیا کیونکہ وہاں سگریٹ پینا منع ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'سگریٹ نوشی کرنے والے مسافر نے خود کو سابق آئی جی کا بیٹا ظاہر کیا اور سگریٹ نوشی سے منع کرنے والے مسافر کو اپنے پولیس گارڈ ہمرا تشدد کا نشانہ بنایا'۔
وفاقی وزیر داخلہ نے متعلقہ ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے اطمینان دلایا کہ اس پر کارروائی ہوگی۔
احسن اقبال نے اپنے پیغام میں مبینہ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ ناقابل قبول ہے، میں ریکارڈ حاصل کروں گا اور کارروائی کروں گا'۔
واضح رہے کہ شکایت کے اندراج کے رجسٹر میں تحریر کیا ہے کہ 'انٹرنیشنل ارائیول لاؤنج میں ایک مسافر کو ماچس جلاتے اور عوامی مقام پر سگریٹ نوشی کرتے دیکھا، چونکہ مجھے دمے کی شکایت ہے اسی لیے مسافر سے سگریٹ نہ پینے کی درخواست کی'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مذکورہ مسافر کی شناخت سابق انسپکٹرجنرل کے بیٹے کے طور پر ہوئی اور ان کی سیکیورٹی کے لیے ایک سب انسپکٹر سمیت دیگر اہلکار ان کے پروٹوکول میں شامل تھے لیکن انھوں نے سگریٹ نوشی ختم کرنے سے انکار کیا'۔
شکایت میں درج کیا گیا ہے کہ 'میں نے سول ایوی ایشن حکام کے پاس شکایت درج کرادی'۔
ان کا کہنا تھا کہ شکایت درج کروانے کے بعد 'سول ایوی ایشن اور اے ایس ایف کے عہدیداروں نے میرا پاسپورٹ بھی لے لیا'۔
تبصرے (1) بند ہیں