• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

حکومت کے پاس پی آئی اے کی نجکاری کا مینڈیٹ نہیں، عمران خان

شائع March 4, 2018

کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ موجود حکومت کے پاس اس وقت پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کا مینڈیٹ نہیں۔

تحریک انصاف کے سربراہ دو روزہ دورے پر کراچی پہنچے، جہاں انہوں نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے باہر اپنے کارکنان سے خطاب کے دوران اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ حکومت ان کی جماعت کی ہی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پاکستان کی قومی ایئر لائن ہے، تاہم کسی بھی ادارے کی نجکاری بہت سوچ سمجھ کر کی جاتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر ملک کے ادارے پوری ایمانداری سے چلائے جائیں تو ان کی نجکاری کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پاکستان تحریک انصاف 2018 کے عام انتخابات میں کامیاب ہو کر ملک میں حکومت قائم کرے گی۔

مزید پڑھیں: 'عمران خان اور نواز شریف کے کیس کا موازنہ کرنا ناممکن'

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کا فائدہ کرنے کے بجائے چند مخصوص افراد نے کثیر منافع کمایا۔

انہوں نے نجی ایئرلائن ایمریٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے نے اس ایئرلائن کو بنایا تھا جو اب ریکارڈ بزنس کرتے ہوئے منافع کماتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت قومی ایئر لائن کے انتظامی ڈھانچے کو ٹھیک کرے گی اور اس کی ازسرِ نو تعمیر کرتے ہوئے اسے پیشہ آور طریقے سے چلائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اقتدار میں آتے ہی پی آئی اے کے انتظامی امور میں ہر طرح کی سیاسی مداخلت کو بھی ختم کردے گی۔

پی ٹی آئی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آپ مطمئن رہیں، پی آئی اے کو ایسی ہی ایئرلائن دوبارہ بنایا جائے گا جس پر تمام پاکستانیوں کو ماضی میں فخر ہوا کرتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان معاہدے کا امکان

پاکستان اسٹیل ملز کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جدہ میں شریف خاندان کی اسٹیل مل اربورں روپے کا منافع کماتی ہے لیکن پاکستان کی قومی اسٹیل مل بحران کا شکار ہے جس کی بنیادی وجہ کرپشن ہے۔

انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ تحریک انصاف اپنے دورِ حکومت میں ان تمام مسائل کا حل نکالے گی۔

بعد ازاں سندھ کے صوبائی دارالحکومت میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران کان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امیر اور غریب میں فرق بڑھتا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف کچھ لوگوں کے لیے ہی سہولتیں موجود ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کی پہلی کوشش ہوگی کہ غربت کیسے کم ہو۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کے 90 فیصد عوام کو انصاف تک رسائی نہیں، پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا چاہتا ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کینسر کا اعلاج انتہائی مہنگا ہے، مجھے والدہ کے کینسر کے بعد پتہ لگا کہ پاکستان میں کوئی کینسر کا ہسپتال ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ان کی خیبرپختونخوا میں حکومت آئی تو انہوں نے سب سے پہلے صوبے کے ہسپتالوں کو ہی ٹھیک کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ترقی کے مقابلے میں خطے میں بنگلہ دیش سے بھی پیچھے رہ گیا ہے اور غربت کا خاتمہ کیے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کراچی کے بلدیاتی نظام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں لوکل گورنمنٹ کا کوئی نظام موجود نہیں ہے، اور کراچی کے میئر وسیم اختر کہتے ہیں کہ ان کے پاس اختیارات موجود نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024