• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان کے ساتھ تعلقات میں خرابی نہیں چاہتے، امریکا

شائع March 3, 2018

واشنگٹن: امریکا کی جانب سے اسلام آباد کو اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ وہ اپنے اہم ساتھی کے ساتھ دو طرفہ تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتا کیونکہ افغان حکومت کے طالبان سے مذاکرات کی پیش کش پر اسلام آباد نے اپنی مخلصانہ حمایت کو بڑھایا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے اس طرح کے بیان سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قریبی ساتھی پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں بہتری کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں بہتری کا آغاز گزشتہ ہفتے اس وقت ہوا جب واشنگٹن کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ کی سینئر ساتھی کو پاکستانی قیادت سے بات چیت کے لیے اسلام آباد بھیجا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’ملک بچانے کے لیے طالبان کو امن مذاکرات کا حصہ بننے کی دعوت‘

اس حوالے سے سرکاری حکام نے ڈان کو بتایا کہ اس دورے کے بعد پاکستان کی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ آئندہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کریں گی اور سینئر امریکی حکام سے ملاقات کریں گی۔

اس بارے میں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری برائے جنوبی اور وسطی ایشیا الائس ویلز نے وائس آف امریکا ( وی او اے) ریڈیو کو کابل میں دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کے بارے میں نہیں سوچ رہا، ساتھ ہی انہوں نے اسلام آباد کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کے امریکا افغان مسئلے کے حل کے لیے پاکستان کو اہم سمجھتا ہے۔

انٹرویو کے دوران پوچھا گیا کہ اگر واشنگٹن پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات خراب کرتا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ہم اس کے برعکس تمام عسکریت گروپوں کے خاتمے کے لیے پاکستان کی حمایت کریں گے۔

دوسری جانب اسلام آباد میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے طالبان کو امن مذاکرات میں شامل ہونے کی پیش کش پر پاکستان اپنی مخلصانہ حمایت جاری رکھے گا کیونکہ یہ عمل افغانستان میں ایک اچھے قدم اور امن کی بحالی کی طرف ہے۔

اس سے قبل ایک اعلیٰ امریکی جنرل جوزف ووٹل کی جانب سے بھی یہ تاثر ختم کرنے کی کوشش کی گئی تھی کہ امریکا اور پاکستان ایک تصادم کی راہ پر تھے، انہوں نے کہا تھا کہ ’ ہم پاکستان کے ساتھ فوجی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ عسکری سطح پر تعلقات فعال ہیں، امریکی جنرل

ادھر واشنگٹن میں کچھ سفارتی مبصرین سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کے دورے کو ایک مثبت پیش کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ یہ دورہ ڈونلڈ ٹرمپ کی سینئر اہلکار لیسا کرٹس کے اسلام آباد کے حالیہ دورہ کا نتیجہ ہے، جنہوں نے پاکستانی سینئر حکام سے ملاقات کی تھی اور پاکستان کے ساتھ نئے تعلقات قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

اس حوالے سے سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ تہمینہ جنجوعہ آئندہ ہفتے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ نیپال کا دورہ کریں گی لیکن واشنگٹن کے ساتھ اہم دو طرفہ تعلقات کے باعث وہ یہ دورہ چھوڑ بھی سکتی ہیں۔


یہ خبر 03 مارچ 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024