• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے 28 پیسے تک کا اضافہ

شائع February 28, 2018

وفاقی حکومت نے مارچ 2018 کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے 28 پیسے تک کا اضافہ کردیا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مارچ کے مہینے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔

ذرائع کی مطابق پیٹرول 3 روپے 56 پسے فی لیٹر مہنگا کردیا گیا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 88 روپے 7 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 62 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد مارچ کے مہینے میں ہائی اسپیڈ ڈیزل 98 روپے 45 پیسے فی لیٹر میں فروخت کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت گزشتہ تین برس کی بلند ترین سطح پر

مٹی کا تیل 6 روپے 28 پیسے مہنگا کرنے کی منظوری دی گئی ہے جس کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت 76 روپے 46 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔

لائٹ ڈیزل 1 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کے بعد 65 روپے 30 پیسے فی لیٹر میں فروخت ہوگا۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق اوگرا اور وزارت توانائی نے ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 94 پیسے تک کے اضافے کی پیشکش کی تھی تاہم اس کی قیمت کو صارفین پر اس کا بوجھ کم کرنے کے لیے 2 روپے 62 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 98 پیسے کا اضافہ کردیا

پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم مارچ رات بارہ بجے سے ہوگا۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 28 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 5 روپے 92 پیسے، لائٹ ڈیزل 5 روپے 93 پیسے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 5 روپے 94 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

حکومتی فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں جبکہ پاکستان میں بنگلہ دیش، بھارت اور ترکی کے مقابلے میں پیٹرول کی قیمت سب سے کم ہے۔

گزشتہ ماہ جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ تھی۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024