نگراں وزیرِاعظم کا نام ایک ماہ میں طے کر لیا جائے گا، خورشید شاہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن ایک ماہ کے اندر نگراں وزیراعظم کے نام کو حتمی شکل دے دیں گے۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے سید کورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وہ پارلیمنٹ میں دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے میں ہیں اور ان سے نگراں وزیراعظم کا نام تجویز کرنے کے لیے درخواست کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اب تک پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) کے چاہ محمود قریشی، پاکستام مسلم لیگ (ق) کے چوہدری پرویز الٰہی اور امیرِ جماعت اسلام سراج الحق سے رابطہ کیا ہے۔
انوہں نے بتایا کہ وہ ابھی اپنے سکھر میں ایک نجی مسئلے میں مصروف ہیں، تاہم جلد ہی واپس آسلام آباد آئیں گے اور اس معاملے میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے بات چیت کریں گے۔
مزید دیکھیں: مریم نواز پارٹی قیادت سنبھالیں گی، خورشید شاہ
خیال رہے کہ رواں برس 18 فروری کو وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کے چیمبر میں ملاقات ہوئی جہاں دونوں رہنماؤں نے نگراں وزیراعظم کے معاملے پر بات چیت کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر سید کورشید شاہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کے سینیٹ چیئرمین میاں رضا ربانی کا نام بھی زیر غور آیا تھا۔
اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے اس بات پر زور دیا تھا کہ نگراں وزیرِ اعظم کے لیے ایسے شخص کا نام تجویز کیا جانا چاہیے جو اپنے فیصلے لے سکے اور ملک میں صاف اور شفاف الیکشن کروا سکے۔
ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے پی پی پی کے رہنما فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ ’مجھے بھی یہ اطلاعات موصول ہوئیں کہ نگراں وزیراعظم کے لیے میاں رضا ربانی کے نام پر غور کیا جارہا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان: آمریت بمقابلہ منتخب نمائندے
انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی پارٹی کی جانب سے نگراں وزیراعظم کا نام دینے کے لیے پارٹی کے رہنما سے مشاور شروع کردی ہے۔
فرحت اللہ بابر کا مزید کہنا تھا کہ سابق صدر اس وقت پارٹی کے تمام رہنماؤں سے اس معاملے میں آراء بھی لے رہے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وضع کردہ حکمت عملی کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی مارچ کے مہنے سے پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں تیزی لائیں گے۔
خیال رہے کہ موجود حکومت 31 مئی 2018 کو اپنی مدت پوری کر رہی ہے، جس کے بعد نگراں حکومت قائم کی جائے گی جو ملک میں عام انتخابات کروائے گی، جو ممکنہ طور پر جولائی یا پھر اگست میں منعقد ہوں گے۔
آئین کے مطابق موجودہ وزیرِاعظم قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد نگراں وزیراعظم کا تقرر کرتا ہے۔
وزیرِ اعظم اور اپوزیشن کی جانب سے نگراں وزیراعظم کے لیے 3 نام دیے جاتے ہیں جن میں ایس متفقہ طور پر ایک امید کو نگراں وزیرِاعظم بنا دیا جاتا ہے۔
نگراں وزیراعظم کی ذمہ داری ملک میں صرف شفاف الیکشن کروانا نہیں بلکہ دیگر داخلی اور خارجی امور چلانا بھی ہے۔
یہ خبر 28 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی