’سری دیوی کی موت حرکت قلب بند ہونے سے نہیں ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی‘
بولی وڈ کی ’چاندنی‘ اور’ہوا ہوائی گرل‘ سری دیوی کی موت کا معمہ حل ہوگیا اور دبئی پولیس نے اداکارہ کی پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ جاری کردی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اداکارہ کی موت کی وجہ حرکت قلب نہیں بلکہ حادثہ بتایا گیا ہے، جب کہ رپورٹ میں یہ بات بھی کہی گئی ہے کہ سری دیوی کے جسم میں نشے کی مقدار بھی پائی گئی۔
واضح رہے کہ سری دیوی 2 روز قبل دبئی کے امیریٹس ٹاور ہوٹل کے باتھ روم میں چل بسیں تھیں۔
وہ دبئی میں اپنے خاندان کی شادی کی تقریب میں شوہر اور بیٹی کے ساتھ گئی تھیں۔
سری دیوی کی موت اس وقت ہوئی جب ان کے شوہر فلم پروڈیوسر بونی کپور بھارت جانے کے بعد واپس دبئی ان کے ہوٹل پہنچے اور دونوں نے رات کا کھانا باہر کھانے کا پروگرام بنایا، جس کے لیے اداکارہ تیاری کے لیے باتھ روم گئیں، جہاں وہ مردہ حالت میں پائی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہوٹل میں سری دیوی کے ساتھ آخری 15 منٹ میں کیا ہوا؟
ان کے شوہر نے پہلے اپنے دوست اور بعد ازاں دبئی پولیس کو مطلع کیا، جس کے بعد اداکارہ کی لاش مقامی ہسپتال منتقل کردی گئی، جہاں ان کا میڈیکل جائزہ لیا گیا۔
ان کی موت کے حوالے سے پہلے یہ دعویٰ کیا جاتا رہا کہ وہ حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے چل بسیں، تاہم اب پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کی موت حادثاتی طور پر پانی کے ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی۔
گلف نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دبئی کے چیف پراسیکیوٹر نے اس بات کی تصدیق کی کہ اداکارہ کی موت حادثاتی طور پر ہوئی، جس کے بعد اس معاملے کی تحقیقات پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردی گئی ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنے معمول کے مطابق تحقیق کرکے لاش ورثاء کے حوالے کردیں گے۔
علاوہ ازیں دبئی پولیس نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے سری دیوی کے قتل کی تحقیقات کا کام دبئی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا ہے، جو معمول کے مطابق اپنے قانونی لوازمات مکمل کرنے کے بعد اداکارہ کی لاش کو ورثاء کے حوالے کردیں گے۔
دبئی پولیس نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ اداکارہ کی موت پانی کے ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی، اور یہ حادثہ اس لیے پیش آیا کیوں کہ اداکارہ اپنے ہوش کھو بیٹھی تھیں۔
دبئی پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیانات میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اداکارہ نے مرنے سے پہلے شراب پی رکھی تھی، تاہم گلف نیوز نے اپنی خبر میں بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اداکارہ کے معدے میں شراب نوشی کی مقدار پائی گئی۔
مزید پڑھیں: سری دیوی: چالباز چاندنی سے موم کی دیوکی سبروال تک
خیال رہے کہ دبئی کے قانون کے مطابق اگر کسی بھی شخص کی موت ہسپتال سے باہر ہوتی ہے تو پولیس قانونی طور پر معاملے کی مکمل تحقیق کرنے کے بعد ہی لاش کو ورثاء کے حوالے کرتی ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ 26 فروری کی شام تک سری دیوی کی لاش ورثاء کے حوالے کردی جائے گی، جسے نجی طیارے کے ذریعے ممبئی لایا جائے گا۔
ممکنہ طور پر سری دیوی کی آخری رسومات بھی 26 فروری کو تاخیر سے ادا کی جائیں گی۔