آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: نجی کنسٹرکشن کمپنی کا مرکزی عہدیدار گرفتار
آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے کارروائی کرتے ہوئے بسم اللہ انجینئرنگ سروسز کے مرکزی عہدیدار کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان نیب کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بیورو ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے بسم اللہ انجینئرنگ سروسز کے پارٹنر ملزم شاہد شفیق کو گرفتار کیا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزم کو پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی انکوائری میں تفتیش کے دوران گرفتار کیا گیا۔
ملزم شاہد شفیق کی ملکیت بسم اللہ انجینئرنگ سروسز، پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی ہے۔
نیب کی تحویل میں موجود احد چیمہ نے بطور ڈی جی ایل ڈی اے 14 ارب روپے کے منصوبے کا ٹھیکہ لاہور کی ’کاسا کمپنی‘ کو دیا تھا، جو تین کمپنیوں بسم اللہ انجینئرنگ سروسز، اسپارکو اور چائنہ گروپ کا جوائنٹ وینچر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: احد چیمہ کی گرفتاری کےخلاف بینرز آویزاں
نیب ترجمان نے کہا کہ جعلی کاغذات کے ذریعے میسرز ایم ایس اسپارکو، بسم اللہ کنسٹرکشن اور میسرز چائنہ فرسٹ نامی کمپنیوں کو جوائنٹ وینچر کے طور پر پیش کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کمپنیوں کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 100 کروڑ روپے سے زائد رقم کا نقصان اٹھانا پڑا۔
ترجمان نے کہا کہ ملزم کو جسمانی ریمانڈ کے لیے اتوار کے روز احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: لیگی حلقوں میں احد چیمہ کی گرفتاری پارٹی کیلئے ‘سازش’ قرار
احد چیمہ کے موبائل، لیپ ٹاپ کا ریکارڈ حاصل
دوسری جانب آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نیب کی تفتیشی ٹیم نے احد چیمہ کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کا ریکارڈ بھی حاصل کر لیا۔
نیب ذرائع کے مطابق احد چیمہ کے موبائل اور لیپ ٹاپ سے ڈیلیٹ کیا گیا ڈیٹا ریکور کرنے کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کر لی گئیں ہیں، جبکہ تحقیقاتی ٹیم احد چیمہ کے ای میل ایڈریس سے بھی مواد کا جائزہ لے رہی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ احد چیمہ کے موبائل فون اور لیپ ٹاپ میں موجود سیکڑوں دستاویزات کا جائزہ لیا جارہا ہے جس کی بنیاد پر تحقیقات کو آگے بڑھایا جائے گا۔