• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

شاہد خاقان عباسی اور اشرف غنی نے تاپی گیس منصوبے کا افتتاح کردیا

شائع February 23, 2018

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور افغان صدر اشرف غنی نے ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت (تاپی) گیس پائپ لائن منصوبے کے پہلے حصے کا افتتاح کردیا۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق منصوبے کے پہلے حصے کا آغاز افغانستان کے مغربی صوبے ہرات کی سرحد سے متصل ترکمانستان میں کیا گیا لیکن اس کی افتتاحی تقریب افغانستان میں منعقد ہوئی جو افغان ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھائی گئی۔

افتتاحی تقریب میں پاکستان اور افغانستان کے علاوہ ترکمانستان کے صدر اور بھارتی حکومت کے نمائندوں نے شرکت کی، افتتاحی تقریب میں پاک-افغان رہنماؤں کی جانب سے ایک ہزار 814 کلو میٹر (1 ہزار 130 مائل) طویل گیس پائپ لائن منصوبے کا افتتاح کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ترکمانستان نے تاپی منصوبے پر کام شروع کردیا

اس منصوبے کی گنجائش 33 ارب کیوبک میٹر یعنی (43 ارب کیوبک یارڈ) ہے جس سے ترکمانستان سے پاکستان اور بھارت جبکہ افغان کے صوبوں ہرات، فراہ، ہلمند اور نمروز کو گیس فراہم کی جا سکے گی۔

منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں تمام لوگوں کا اکھٹا ہونا آنے والی نسلوں کے لیے پیغام ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہماری آنے والی نسلیں اس پائن لائن منصوبے کو ہمارے خطے میں ایک مشترکہ پوزیشن کی بنیاد کے طور پر دیکھیں گی اور اس سے ہماری معیشت کو ترقی، روزگار کے مواقع، ہماری سلامتی اور دہشت گردوں کے خلاف لڑائی میں مدد ملے گی۔

اس حوالے سے ہرات کے گورنر کے ترجمان جیلانی فرحاد کا کہنا تھا کہ جنگ زدہ افغانستان میں اس پائپ لائن منصوبے کی تعمیر کے لیے سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج کا دن افغانستان کے لیے ایک سنہرا دن ہے اور یہ منصوبہ ہمارے ملک کی معیشت کے لیے مدد گار ثابت ہوگا اور اس سے روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے۔

خیال رہے کہ طویل مدتوں سے انتظار ہونے والے اس منصوبے کو مکمل ہونے میں 2 سال لگیں گے لیکن اس کی منصوبہ بندی کئی سالوں سے جاری ہے۔

اس کے علاوہ تاپی پائپ لائن مخالف پڑوسیوں پاکستان اور بھارت کے درمیان تعاون کا ایک نایاب موقع ہوگا اس کے ساتھ ساتھ افغانستان اور پاکستان کے درمیان تنازعات میں کمی کا باعث ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 25سال بعد تاپی گیس منصوبے کا سنگ بنیاد

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے آغاز کے بعد سے سیکیورٹی ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن افغانستان کی جانب سے اس گیس پائپ لائن کی تعمیر کے ساتھ ساتھ پائپ لائن کی حفاظت کے لیے طویل سیکیورٹی پلان مرتب کیا ہے۔

دوسری جانب طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اے پی کو ٹیلی فونک انٹرویو میں بتایا کہ ہم اس پائپ لائن کی حفاظت کی ضمانت لینے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم تاپی کی حفاظت کے لیے تیار ہیں اور یہ منصوبہ افغانستان کی معیشت کے لیے اہم ہے اور طالبان کی حکمرانی کے دوران یہ منصوبہ قابل غور تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024