• KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • KHI: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • LHR: Zuhr 5:00am Asr 5:00am
  • ISB: Zuhr 5:00am Asr 5:00am

’حالات چاہے کیسے ہوں ہمیں عدالتوں کے فیصلے ماننا پڑیں گے‘

شائع February 23, 2018

قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید احمد شاہ کا کہنا ہے کہ حالات چاہے کیسے بھی ہوں ہمیں عدالتوں کے فیصلے ماننا پڑیں گے اور ہم نواز شریف کے مشورے پر عدلیہ کے فیصلے چاہے وہ اچھے ہوں یا برے ہوں مانتے رہے ہیں اب ان کو بھی ماننے پڑیں گے۔

سکھر آئی بی اے میں بزنس اکنامکس اینڈ ایجوکیشن مینجمنٹ کے موضوع پر منعقدہ دوسری سالانہ کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں چاہے وزیراعظم ہو یا کوئی اور اسے اداروں کا احترام کرنا چاہیے جبکہ کالے قانون یا ایسی ویسی باتوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے نواز شریف کے خلاف فیصلے سے میں نہیں سمجھتا کہ سینیٹ انتخابات متاثر ہوں گے۔

مزید پڑھیں: نئے سیاست دان پارلیمنٹ کو حقیر سمجھتے ہیں، خورشید شاہ

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں غیر یقینی کی صورتحال ہے اور جب تک یہ صورتحال ہوگی تب تک تجارتی اور معاشی طور پر ملک مضبوط نہیں ہوگا، ہمیں اپنے ملک کو سر سبز شاداب بنانا چاہیے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشی و دیگر شعبوں کے ماہرین اسلام اباد سے باہر نہیں نکلتے ہی نہیں تو انہیں معلوم کیسے ہوگا کہ چھوٹے شہروں اور دیہات کے کیا مسائل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تعلیم، معیشت، زراعت، تجارت اور صحت کے بارے میں سوچنا ہوگا اور ان کے فروغ کے لیے کام کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں 47 سال پہلے جیسے حالات پیدا ہوگئے ہیں، خورشید شاہ

انہوں نے کہا کہ ملک اللہ کے آسرے پر چل رہا ہے آبادی بہت اہم مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے کنٹرول کی بات کرتے ہیں تو ڈر لگتا ہے کہ مولوی نہ سن لیں اور پھر فتویٰ نہ جاری کردیں جبکہ معاشی ماہرین بھی کچھ نہیں کرسکتے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن رہنما نے کہا کہ ہمارے میڈیا کے لیے لڑنا بھڑنا بریکنگ نیوز ہے، میڈیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ سیاست نہیں سیاسی ایشوز پر ہونی چاہیے اور وہ سیاست کرنی چاہیے جس سے ملک کا بھلا ہو عوام کا بھلا ہو، 40 سال قبل جرمنی اور سعودی عرب ہم سے بہت پیچھے تھے مگر اب وہ ہم سے آگے ہیں جبکہ ہمارے سیاستدان صرف ٹائیم پاس کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم سازش کو بے نقاب کریں: خورشید شاہ کا مطالبہ

خورشید شاہ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پانچ سال میں 7 ہزار ارب قرضہ لیا ہے، ہم 21 ہزار ارب کے مقروض ہیں، ملک کی معاشی حالت خراب ہے اور ہم قرضوں میں ڈوبے جارہے ہیں، ’ہر پیدا ہونے والا بچہ بھی یہاں مقروض ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 17 مارچ 2025
کارٹون : 16 مارچ 2025