• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

نقیب اللہ قتل کیس کے تمام ملزمان پکڑے جائیں گے، اے ڈی خواجہ

شائع February 22, 2018

کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ شاہ لطیف ٹاؤن میں جعلی پولیس مقابلے میں ہلاک کیے جانے والے نقیب اللہ محسود کے کیس کے تمام ملزمان پکڑے جائیں گے۔

کراچی کے بینظیر بھٹو ایلٹ پولیس ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں پانچویں ریکروٹ بیج اور ایگلٹ کورس کے 37 وے بیج کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد ہوا۔

پولیس ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے دوران آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کسی کا حوالہ دیئے بغیر کہا کہ سارا میڈیا صرف ایک شخص کے پیچھے پڑ گیا ہے جبکہ انہوں نے سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر راؤ انوار کو القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اسامہ بن لادن بھی کافی عرصہ مفرور رہا تھا۔

مزید پڑھیں: راؤ انوار کے ’جعلی مقابلوں‘ کی تحقیقات کے مطالبے پر فریقین سے جواب طلب

اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم پوری دنیا میں ہوتے ہیں، لیکن اس کا مقصد یہ نہیں کہ اس کی روک تھام کے کچھ نہ کیا جائے، انہوں نے واضح کیا کہ کراچی کے بیشتر علاقے ان ڈاکومنٹڈ ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ اسٹریٹ کرائم ترقی یافتہ ممالک میں بھی ہوتے ہیں صرف ڈھائی ہزار سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ڈھائی کروڑ آبادی کی سرویلنس ممکن نہیں۔

سندھ ریزرو پولیس کے برطرف اہلکاروں کے حوالے سے اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ انہیں سپریم کورٹ کے احکامات پر ملازمت سے نکالا گیا اور دوبارہ بحالی کے لیے تین مواقع بھی دیئے گئے جس کے ذریعے ایک ہزار 800 میں سے 5 سو اہلکار دوبارہ سندھ پولیس کا حصہ بن چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈان انویسٹی گیشن : راؤ انوار اور کراچی میں ’ماورائے عدالت قتل‘

اس حوالے سے تقریب کے مہمان خصوصی اے ڈی خواجہ نے کہا کہ میرٹ پر بھرتی اور پولیس کی تعمیر نو کے لیے کچھ کرنے کی 31 سالہ دیرینہ دو خواہشات پوری ہوگئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب میں تعینات ہوا تھا تو دو ہی خواہشات تھیں کہ پولیس میں میرٹ پر بھرتی ہو اور پولیس کی تعمیر نو کے لیے کام کیا جائے، یہ دونوں خواب پورے ہوئے، ہم اب تک 25 ہزار اہلکار میرٹ پر بھرتی کر چکے ہیں۔

آئی جی سندھ نے امید ظاہر کہ سندھ پولیس کے جوان کسی کے ذاتی ملازم نہیں بلکہ ریاست کے ملازم ہونے کی حیثیت سے ملک و قوم کی خدمت کریں گے۔

مزید پڑھیں: مبینہ پولیس مقابلہ: راؤ انوار ایس ایس پی ملیر کے عہدے سے برطرف

اس سے قبل ٹریننگ سینٹر میں 1094 اہلکاروں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ ہوئی، جس میں 275 خواتین بھی شامل تھیں، جس میں پاس آؤٹ ہونے والے اہلکاروں نے کارکردگی کا عملی مظاہرہ کیا جبکہ دوران تربیت نمائیاں کارکردگی دکھانے والے اہلکاروں میں مہمان خصوصی آئی جی سندھ نے انعامات تقسیم کیے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024