سعودی عرب میں خواتین کے تاش کھیلنے کی تصویر وائرل
سعودی عرب کے مقدس ترین شہر مدینہ منورہ کی مسجد منورہ میں گزشتہ برس نومبر میں جس طرح ایک یہودی کی جانب سے سیلفی لیے جانے پر تنازع ہوا تھا۔
اسی طرح اب سعودی عرب کے ہی مقدس ترین شہروں میں سے ایک مکہ مکرمہ میں موجود مسلمانوں کے لیے سب سے زیادہ اہم عبادتگاہ یعنی مسجد الحرام میں مبینہ طور پر کھینچی گئی تصویر پر تنازع ہوا ہے۔
مبینہ طور پر مکہ مکرمہ کی مسجد الحرام میں کھینچی گئی خواتین کی تصویر میں انہیں تاش کے پتے کھیلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
تاہم تاحال اس تصویر کے حوالے سے سعودی حکام کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آسکا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ برقع میں ملبوس 4 خواتین فرش پر بیٹھی آرام سے تاش کے پتوں سے کھیل رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مسجد نبوی میں ایک اسرائیلی یہودی کی تصویر پر تنازع
تصویر سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسے رات کے وقت میں کھینچا گیا، کیوں کہ خواتین کے ارد گرد لائٹیں جلتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔
حیران کن بات یہ ہے کہ تصویر میں دیگر افراد کو احرام میں آتے جاتے دیکھا جاسکتا ہے، تاہم تاش کے پتے کھیلنے والی خواتین آرام سے اپنے کھیل میں مصروف دکھائی دیتی ہیں۔
تصویر میں دیگر نقاب اور برقع پوش خواتین و احرام میں ملبوس مرد حضرات کو بھی فرش پر بیٹھا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔
تاش کے پتے کھیلنے والی چاروں خواتین سیاہ رنگ کے برقع میں ملبوس ہیں، جس وجہ سے ان کے چہرے نہیں دکھائی دے رہے۔
سب سے پہلے اس تصویر کو ’شبکت رصد‘ کی جانب سے شیئر کیا گیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ خواتین مسجد الحرام کے باہر ’کنگ فہد‘ گیٹ کے سامنے تاش کے پتے کھیل رہی ہیں۔
اس کے بعد اس تصویر کو 800 سے زائد بار شیئر کیا گیا، جب کہ بعد ازاں دیگر سوشل میڈیا پیجز پر بھی اس تصویر کو شیئر کیا گیا۔
تصویر وائرل ہونے کے بعد متعدد عرب نیوز ویب سائٹس نے اس کی خبریں بھی شائع کیں، تاہم کسی بھی خبر میں تصویر کے حوالے سے حکام کی تصدیق یا تردید کا حوالہ نہیں دیا گیا۔
’اخبارک الان‘ کی خبر میں بتایا گیا کہ تصویر وائرل ہونے کے بعد عرب دنیا میں غصے کے لہر دوڑ گئی، لوگوں نے تصویر میں نظر آنے والی خواتین کو ڈھونڈ کر سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
اخبارنا الیوم نے بھی وائرل تصویر کے حوالے سے اپنی خبر میں بتایا کہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی خواتین کی تصویر کے بعد عرب ممالک میں لوگوں میں غصہ پایا جاتا ہے، یقینا یہ عمل غیر ذمہ دارانہ ہے، اور حکام کو اس حوالے سے اقدامات اٹھانے چاہیے۔
عنان نیٹ کے مطابق تاش کھیلنے والی چار خواتین کی تصویر وائرل ہونے کے بعد لوگوں میں غصہ آگیا، اور سوشل میڈیا پر جہاں یہ تصویر وائرل ہورہی ہے، وہیں لوگ اس پر اپنا رد عمل بھی دے رہے ہیں۔
اس کے علاوہ بھی متدد عرب نیوز ویب سائٹس میں اس تصویر کے حوالے سے خبریں شائع ہوئیں، تاہم کسی بھی خبر میں تصویر کے حوالے سے حکام کا بیان شامل نہیں کیا گیا۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ تصویر کتنی پرانی ہے، اور یہ واقعی مسجد الحرام میں ہی کھینچی گئی یا کسی اور مقام کی ہے۔