• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

نواز شریف،مریم نواز توہین عدالت کیس: عدالت کا پیمرا سے ریکارڈ طلب

شائع February 19, 2018

لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز سمیت پارٹی کے چند اہم رہنماؤں کے خلاف توہینِ عدالت کی متفرق درخواستوں پر پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

عدالتِ عالیہ کے جسٹس شاہد کریم نے آمنہ ملک کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف توہینِ عدالت کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز میں درخواست گزار نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز مسلسل توہینِ عدالت کی مرتکب ہو رہے ہیں اور پانامہ پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی آڑ میں اداروں کو تضحیک کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے جبکہ پیمرا کو عدلیہ مخلاف تقاریر نشر کرنے سے روکے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف، مریم نواز کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست سماعت کیلئے منظور

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پیمرا کے ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت 23 فروری کو طلب کر لیا۔

خیال رہے کہ 29 جنوری 2018 کو لاہور ہائی کورٹ میں بھی سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز، وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کے خلاف توہینِ عدالت کی متفرق درخواست دائر کردی گئیں تھیں۔۔

مذکورہ درخواستیں خاتون شہری آمنہ ملک کی جانب سے دائر کی گئیں تھیں جن میں وفاقی حکومت اور پیمرا کو بھی فریق بنایا گیا۔

درخواست گزار کا اپنی درخواست میں کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنما مسلسل اعلیٰ عدلیہ کی توہین کر رہے ہیں۔

شہری نے اپنی درخواست میں 27 جنوری کو جڑانوالہ میں ہونے والے جلسہ عام کا حوالہ دیا، جس میں بتایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے ایک مرتبہ پھر اعلیٰ عدلیہ کی توہین کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: مجھے میری خدمت کا درست صلہ نہیں دیا گیا، نواز شریف

انہوں نے درخواست میں کہا تھا کہ سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز بھی معتدد مرتبہ عدالتوں کے خلاف بیان بازی کر چکی ہیں۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پاناما پیپرز کیس کا فیصلہ کرنے والے سپریم کورٹ کے بینچ کو مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ پیمرا بھی عدلیہ مخالف تقاریر اور بیانات نشر نہ کرنے کے حوالے سے ناکام ہو چکا ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کے خلاف بیان بازی کرنے پر نواز شریف، مریم نواز، طلال چوہدری اور رانا ثناءاللہ کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کرے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ پیمرا کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024