’داعش کے زخمی سربراہ شام میں زندہ ہیں‘
بغداد: عراقی وزارت داخلہ کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی زندہ ہیں اور ایک فضائی کارروائی میں زخمی ہونے کے بعد وہ شام کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کا کہنا ہے کہ عراق کے سرکاری اخبار ’اس سباہ‘ نے انٹیلی جنس اور انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ کے چیف ابو علی البصری کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ’ہمارے پاس دہشت گرد تنظیم کے اندرونی ذرائع سے موصول ہونے والی دستاویزات اور غیر مصدقہ اطلاعات ہیں کہ ابوبکر البغدادی اب بھی زندہ ہیں اور شام کے شمال مشرقی جزیرے میں روپوش ہیں‘۔
مزید پڑھیں: روسی کارروائی: ابوبکرالبغدادی کے ہلاک ہونے کی متضاد اطلاعات
خیال رہے کہ شام کے شمال مشرقی صوبے الحسکہ کے صحرا میں موجود داعش سرحد پار عراق میں تقریبا اپنی خلافت کھو چکی ہے۔
عراقی انٹیلی جنس چیف کا مزید کہنا تھا کہ ابو بکر البغدادی کو ٹانگ اور جسم کے دیگر حصوں میں فریکچر، زخم اور شوگر کا مرض لاحق ہے، جس کے باعث وہ چل نہیں سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: داعش سربراہ ابوبکر بغدادی کا نائب امریکی حملے میں ہلاک
ان کا مزید کہنا تھا کہ داعش کے سربراہ عراق میں فضائی کارروائی میں زخمی ہوئے تھے۔
یہ رپورٹ 13 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی