• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

عمران خان کی چوہدری نثار کو تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت

شائع February 12, 2018

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے پارٹی کے پلیٹ فارم سے انتخابات لڑنے کی تجویز دے دی۔

عمران خان نے کہا کہ ‘چوہدری نثار تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلیں تو اچھا ہے تاہم اگر وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات لڑیں گے تو بھی ان کی بھرپور حمایت کریں گے’۔

یہ پڑھیں: ججز کی ذات پر حملہ کرنے سے مسئلہ گھمبیر ہوتا ہے، چوہدری نثار

واضح رہے کہ عمران خان نے چوہدری نثار کو اپنی پارٹی میں شمولیت کے لیے اس وقت مشورہ دیا ہے جب گزشتہ دنوں مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے دوٹوک الفاظ میں کہہ دیا تھا کہ وہ ‘مریم نواز اور حمزہ شہباز کے ماتحت کام نہیں کریں گے’۔

ٹیکسلا میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ‘وہ اپنے لیے پارٹی کے فیصلے کا انتظار کررہے ہیں تاکہ آئندہ کا لائحہ عمل تیار کر سکیں’۔

اس ضمن میں یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے پاناما پیپز کیس کے دوران عدلیہ اور فوج مخالف تقاریر کیں تھیں جس پر سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کو اعتراض تھا کہ ‘فوج اور عدلیہ سے محاز آرائی مناسب’ نہیں اور اسی بنیاد پر دونوں کے مابین اختلافات نے جنم لیا۔

یہ بھی پڑھیں: 'بچوں کے نیچے سیاست نہیں کرسکتا'

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے واضح کیا کہ ‘پی ٹی آئی کا مولانا سمیع الحق سے ساتھ اتحاد ہے اور اگر پارٹی کو سینیٹ کے انتخابات کے لیے مزید ووٹ کی ضرورت پڑی تو وہ ووٹ کام آئیں گے’۔

عمران خان نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) پر الزام لگایا کہ دونوں پارٹیاں سینیٹ کی چیئرمین شپ حاصل کرنے کے لیے بے دریغ پیسہ خرچ کررہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ان کی پارٹی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کی کارکردگی پر تحفظات ہیں’۔

وفاقی وزیر ریلوے سعدرفیق کی جانب سے عمران خان کو ‘سیکیورٹی رسک’ قرار دینے پر عمران خان نے ان کے بیان پر کڑی تنقید کی تھی۔


یہ خبر 12 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024