ڈونلڈ ٹرمپ کا تمام ’اقوام‘ سے طالبان کے خلاف جنگ کا مطالبہ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی تمام اقوام پر زور دیا ہے کہ وہ کابل میں دہشت گردی کے حملے میں 95 افراد کو ہلاک کرنے والے طالبان گروپ کے خلاف جنگ کریں۔
امریکی صدر کی جانب سے یہ مطالبہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے سامنے آیا، جہاں اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کابل حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم طالبان کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے‘۔
بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں امریکی حکام نے کابل میں دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے دنیا کی تمام اقوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حملے کے پیچھے موجود طالبان دہشت گردوں کے خلاف جنگ کریں۔
مزید پڑھیں: کابل کے ریڈ زون میں ایمبولینس دھماکا،95 افراد جاں بحق
بیان میں امریکی صدر کے حوالے سے کہا گیا کہ یہ قاتلانہ حملہ ہمارے عزم اور افغان شراکت داروں کے حوصلے کم نہیں کرسکتا جبکہ طالبان کا ظلم کبھی غالب نہیں آسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا ایسا افغانستان چاہتا ہے جو پر امن ہو اور دہشتگردوں سے پاک ہو، جو بھی امریکیوں، ہمارے اتحادیوں اور کسی شخص کو نشانہ بنائے گا وہ ہمارے نظریات کے خلاف ہوگا، لہٰذا تمام ملکوں کو چاہیے کہ وہ طالبان اور دہشتگروں کو سہولت فراہم کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔
خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے میں اضافہ کردیا ہے جبکہ واشنگٹن امریکی فوجیوں کی تعداد کو 8500 سے بڑھا کر 14 ہزار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
دوسری جانب امریکی سیکریٹری دفاع ریکس ٹیلرسن کی جانب سے بھی جاری بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ جو دہشتگردوں کی حمایت یا انہیں پناہ گاہیں فراہم کرتیں ہیں انہیں اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔
افغان حکومت کو اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ دہشتگروں کو شکست دینے کے لیے امریکا کابل کی مدد جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا، افغانستان کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم افغانستان میں امن، سلامتی اور خوشحالی کی بحالی کے لیے جدوجہد کرنے والے عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔
ریکس ٹیلرسن کا کہنا تھا کہ جو ممالک افغانستان میں امن کی حمایت کرتے ہیں انہیں طالبان کی پُرتشدد مہم کو روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: اقتصادی فورم: شرکاء کے ٹرمپ کیلئے ‘غلیظ ، مطلبی ، شیطان’ کے القابات
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن، کابل میں ہونے والے خوفناک حملے کی سختی سے مذمت کرتا ہے اور ہم ہلاک اور زخمی افراد کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
دریں اثناء واشنگٹن میں پاکستان کے سفیر اعجاز احمد چوہدری کا کہنا تھا کہ کابل میں دہشتگردوں کے ہر حملے کے بعد اس کا الزام پاکستان پر لگانا امریکی کوششوں میں مدد گار ثابت نہیں ہوگا۔
انہوں نے امریکا کے اس دعوے کی تردید کی کہ ہفتے کو کابل میں ہونے والے دہشتگرد حملے کے ذمہ دار پاکستان میں موجود دہشت گرد گروپ ہیں۔
یہ خبر 29 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی