• KHI: Asr 5:04pm Maghrib 6:53pm
  • LHR: Asr 4:39pm Maghrib 6:29pm
  • ISB: Asr 4:45pm Maghrib 6:37pm
  • KHI: Asr 5:04pm Maghrib 6:53pm
  • LHR: Asr 4:39pm Maghrib 6:29pm
  • ISB: Asr 4:45pm Maghrib 6:37pm

عوام کو اپنی قسمت کے فیصلے کا حق دیا جائے، خواجہ سعد رفیق

شائع January 22, 2018

لاہور: وفاقی وزیر ریلوے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عوام کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنے کا اختیار ہونا چاہیے کیونکہ بند کمروں میں ہونے والے فیصلوں سے پاکستان کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔

پنجاب کے دارالحکومت میں والٹن روڈ پر واقع یادگار ’بابِ پاکستان‘ کی تعمیر کے دوبارہ آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے الفاظ کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے الفاظ کسی ادارے کے لیے نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان مکمل طور پر آزاد ریاست نہیں، پاکستانی عوام ایک آزاد ریاست چاہتے ہیں ورنہ ملک نہیں چل سکے گا‘۔

وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ’ہم ہمیشہ سچ بولتے رہیں گے چاہے ہمیں سیاسی میدان سے ہی کیوں نہ باہر کردیا جائے، میں جانتا ہوں کہ ملک میں ہر کسی کی اپنی حیثیت ہے اور ہم کسی کے ساتھ جنگ نہیں کر رہے بلکہ اپنے مینڈیٹ کی عزت چاہتے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: خواجہ سعد رفیق کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

خواجہ سعد رفیق نے کسی کا نام لیے بغیر خبردار کیا کہ جو لوگ ریاستی ادارے چلا رہے ہیں ان کے ’باہمی اختلافات‘ ملک کے لیے خطرنات ہو سکتے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے ’سیاسی اور غیر سیاسی افراد‘ سے اپیل کی کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیانات کا جائزہ لیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ’ہم ایک دوسرے سے لڑائی نہیں کر سکتے، ہمیں کسی جنگ کے بجائے ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر قومی ایجنڈے پر فیصلہ کرنا ہوگا‘۔

خواجہ سعد رفیق نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں ایسے ادارے سے نوٹسز موصول ہورہے ہیں جن کے اپنے اندرونی معاملات بہتر نہیں ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ‘ختم نبوت پر سیاست کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں‘

ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ’مسلم لیگ (ن) پر ہر ممکنہ راستے سے حملہ کیا جارہا ہے، اور ہماری حکومت کے خلاف گزشتہ ساڑھے 4 سال سے سازشیں کی جارتی رہی ہیں، کبھی دھرنے دیئے گئے، کبھی جھوٹے الزامات لگا کر ہمارے ایمان پر حملہ کیا گیا غرض کوئی ایسا ہتھیار نہیں تھا جو استعمال نہیں کیا گیا‘۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے مسلم لیگ (ن) کی ریلیوں میں اپنی محبتوں کا اظہار کیا کیونکہ ان کو بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا، اسی لیے نواز شریف کا وزیراعظم ہاؤس کے بجائے جاتی عمرہ میں بیٹھنا زیادہ خطرناک ہے۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی قومی احتساب بیورو (نیب) کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے لانے کی دھمکی دی جبکہ مال روڈ پر پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے زیرِ انتظام اپوزیشن جماعتوں کے دھرنے کو ’ڈرامہ‘ قرار دیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’مال روڈ کے ڈرامے میں ملک بھر کے جوکر جمع ہوئے، لیکن یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ لاہور کے عوام نے اس کامیڈی شو میں شرکت نہیں کی‘۔

مزید پڑھیں: آشیانہ اسکیم: شہباز شریف کی 22 جنوری کو نیب میں طلبی

شہباز شریف نے عوام پر زور دیا کہ وہ 2018 کے عام انتخابات میں ایسے لوگوں کو ووٹ نہ دیں جو سڑکیں بلاک کر کے عوام کے معمولاتِ زندگی کو متاثر کرتے ہیں۔

آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں نیب کی جانب سے نوٹس موصول ہونے کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ وہ اس ادارے کا حقیقی چہرہ بہت جلد عوام کے سامنے لائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ نیب ان کے مرحوم والد کو طلبی کے نوٹس جاری کر رہا ہے لیکن کبھی بھی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو طلب نہیں کیا جن کے کروڑوں ڈالر سوئس بینکوں میں پڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کو دہرایا کہ ’ہم آصف علی زرداری کی جانب سے ملک کی لوٹی ہوئی رقم کو واپس پاکستان لائیں گے‘۔


یہ خبر 22 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 12 اپریل 2025
کارٹون : 11 اپریل 2025