• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

امریکا، اسرائیل اور بھارت کا ‘ملاپ’ خطرے کی علامت، رضا ربانی

شائع January 18, 2018

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے امریکا، اسرائیل اور بھارت کے مابین ابھرتے ہوئے تعلقات کو مسلم ممالک کے لیے بڑا خطرہ قرار دے دیا۔

تہران میں منعقدہ اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کے 13 ویں سالانہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان، امریکا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے کے یکطرفہ فیصلے کی شدید مخالفت کرتا ہے جو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے۔

یہ پڑھیں: فوج کی کمرشل سرگرمیوں کو روکنے کے لیے سینیٹ متحرک

چیئرمین سینیٹ نے کہا ‘القدس کے معاملے پر پاکستان پر شدید دباؤ رہا اور مسلم دنیا یاد رکھے آج پاکستان اور ایران کو سخت رویے کا سامنا ہے جبکہ کل کوئی دوسرا ملک ہوگا، ہمیں کسی بھی قسم کے نظریاتی، نسلی، لسانی تفریق سے بلا تر ہو کر سوچنا ہوگا’۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ مسلم ممالک اقتصادی، تجارتی سطح سمیت تعلیم، طب، سائنس، ٹیکنالوجی، زراعت، توانائی، دفاع اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو بڑھائیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان گزشتہ 15 برسوں میں ہزاروں فوجی اہلکاروں اور شہریوں کی زندگیوں سے محروم ہو گیا ہے لیکن دہشت گردوں اور انتہاء پسندی کے خاتمے تک جدوجہد جاری رکھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: رضا ربانی کی مسائل کے حل کیلئے ریاستی اداروں کو مذاکرات کی دعوت

اس موقع پر انہوں نے زور دیا کہ مٹھی بھر دہشت گردوں کی وجہ سے اسلام کے تشخص کو نقصان پہنچ رہا ہے اس لیے مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینا چاہیے، انہوں نے کہا کہ دین اسلام کا حقیقی اور آفاقی پیغام جو امن، برداشت اور محبت پر مبنی ہے، کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا چاہیے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ مسلم ممالک پر مشتمل پارلیمانی یونین (پی یو آئی سی) ایک طاقتور ادارہ ہے جس کے پلٹ فارم سے اٹھنے والی آواز اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

انہوں نے پی یو آئی سی کے قیام کو مسلم ممالک کے مابین مشترکہ مفادات کے حصول کے لیے رابطے اور تعاون زور دیا۔


یہ خبر 18 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024