ٹرمپ سے ملاقاتوں کا معاملہ: ایک اور پورن اسٹار سامنے آگئیں
امریکا کی ایک پورن اسٹار نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ماضی میں ان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں نجی ہوٹل میں مدعو کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ تین میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فحش اداکاراؤں سے ملنے یا انہیں ملاقات کے لیے مدعو کرنے کے حوالے سے یہ دوسری خبر ہے۔
تین دن قبل امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ نے اپنی خبر میں دعویٰ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 میں صدارتی انتخابات کے دوران اپنے وکیل کے توسط سے ایک پورن اسٹار کو خاموش رہنے کے لیے ایک لاکھ 30 ہزار امریکی ڈالرز کی رقم ادا کی۔
خبر کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل مائیکل کوہنی نے خطیر رقم کا انتظام کرتے ہوئے پورن اداکارہ کے وکیل کو یہ رقم دی تاکہ اداکارہ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کے بتانے سے گریز کریں۔
رپورٹ کے مطابق یہ رقم پورن اسٹار کو صدارتی انتخابات کے دوران ایسے وقت میں ادا کی گئی، جب ڈونلڈ ٹرمپ پر کئی خواتین و اداکاراؤں نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے۔
ان ہی دنوں میں پورن اسٹار ایک معروف امریکی ٹی وی چینل اور جریدے سے مبینہ طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی تفصیلات بتانے پر تیار ہوگئیں تھیں، تاہم بعد ازاں پیسے ملنے پر وہ خاموش رہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تھا کہ اسٹیفنی کلفرڈ نامی پورن اسٹار جو فلموں میں اسٹورمی ڈینیئلز کا نام استعمال کرتی ہیں، انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ 12 سال قبل 2006 میں ملاقات کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پورن اداکارہ نے 2016 میں امریکی ٹی وی چینل اے بی سی کے ایک پروگرام میں پہلی بار یہ انکشاف کیا تھا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ سے 2006 میں گالف ٹورنامنٹ کے دوران ہوٹل میں ملاقات ملیں۔
وال اسٹریٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور پورن اداکارہ کے درمیان جنسی تعلقات بھی قائم ہوئے۔
تاہم بعد ازاں انہیں خاموش رہنے کے لیے 2016 میں بھاری رقم ادا کی گئی۔
امریکی جریدے نے خبرمیں یہ بھی بتایا کہ پورن اسٹار نے یہ رقم وصول کرنے کی تردید کی، جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل نے بھی ان پیسوں کی حوالگی سے متعلق خبروں کو غلط قرار دیا۔
این بی سی نیوز کی وائیٹ ہاؤس رپورٹر ایلی ویٹالی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل مائیکل کوہنی کے خط کی کاپی بھی ٹوئیٹ کی، جس میں انہوں نے امریکی صدر سے رقم لینے اور اداکارہ کو دینے کے حوالے سے تمام خبروں کو جھوٹا قرار دیا۔
دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ کے پولیٹیکل افیئر کے رپورٹر پال شیوارٹزم نے ڈونلڈ ٹرمپ اور پورن اسٹار اسٹورمی ڈینیئلز کی ایک ساتھ کھینچی گئی تصویر بھی ٹوئیٹ کی۔
ادھر وائٹ ہاؤس نے اس خبر کو 2018 سے قبل شائع ہونے والی خبروں کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرانی خبر کو نئے انداز میں پیش کیا گیا۔
البتہ ڈونلڈ ٹرمپ نے تین دن گزر جانے کے باجود اس حوالے سے خود کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
اب تین دن بعد نشریاتی ادارے ’آئی او ایل‘ نے امریکی نشریاتی ادارے ’ڈیلی بیسٹ‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسٹورمی ڈینیئلز کے بعد ایک اور فحش اداکارہ نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں ملاقات کے لیے مدعو کیا۔
فحش اداکارہ ایلانا ایونس کے مطابق انہیں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2006 میں ایک ہوٹل میں ملاقات کرنے کی پیش کش کی گئی۔
تاہم خبر میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے فحش اداکارہ سے ملاقات کی یا نہیں، اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ اداکارہ نے اس پیش کش کو قبول یا مسترد کیا۔
واضح رہے کہ یہ تمام الزامات اس وقت کے ہیں، جب ڈونلڈ ٹرمپ سیاست میں بھی نہیں آئے تھے، لیکن ان کے خلاف ایسے الزامات اس وقت سامنے آنا شروع ہوئے، جب انہوں نے امریکی صدر کے لیے انتخاب میں حصہ لیا۔
انتخابی مہم کے دوران بھی ڈونلڈ ٹرمپ پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے یا عورتوں کو برابری کے بنیاد پرعزت نہ دینے جیسے الزامات لگائے گئے، اور دنیا بھر کی خواتین نے ان کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔
یہاں تک ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عہدہ صدارت سنبھالنے کی تقریب کے موقع پر بھی امریکا سمیت دنیا بھر میں ان کے خلاف خواتین نے احتجاج کیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مارچ 2017 میں خواتین نے عالمی سطح پر مارچ کیا، جو دنیا کے 500 سے زائد شہروں میں بیک وقت کیا گیا، جس میں لاکھوں کی تعداد میں خواتین شریک ہوئیں۔