• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

نئی حلقہ بندیاں: صوبائی اسمبلی میں لاہور کی 5 نشستوں میں اضافہ

شائع January 15, 2018 اپ ڈیٹ January 16, 2018

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں انتخابی ترمیمی بل منظور ہونے کے بعد نئی حلقہ بندیوں سے حاصل نتائج کی رو سے پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں مزید پانچ کا اضافہ ہوجائے گا، جہاں موجودہ نشستیں 25 ہیں جو بڑھ کر 30 ہو جائیں گی۔

پنجاب اسمبلی کی موجودہ نشستیں 297 کو صوبے کے کل آبادی 11 کروڑ سے تقسیم کرنے کے بعد 5 نشستوں میں اضافہ ہوا، اس طرح فی نشست 3 لاکھ 70 ہزار 412 افراد پر مشتمل ہے۔

یہ پڑھیں: نئی حلقہ بندیوں پر اپوزیشن کے تحفظات دور نہ ہوسکے

پنجاب کے دارالحکومت میں آبادی کا تناسب 30.30 ہے جس کا مطلب نئی حلقہ بندیوں کے تحت صوبے کو 5 اضافی نشستیں ملیں گی۔

نئی حلقہ بندیوں سے جغرافیائی تبدیلیاں رونما ہوں گی جو یقیناً سیاسی منظر نامے پر بھی اثرا انداز ہوں گی۔

اس تناظر میں پنجاب کے دیگر اضلاع بشمول راولپنڈی اور جنوبی پنجاب اضلاع مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور صوبائی اسمبلی میں مزید نشستیں حاصل کرسکیں گے۔

راولپنڈی کی صوبائی اسمبلی میں موجودہ نشستیں 14 ہیں تاہم 54 لاکھ پر مشتمل نفوس والے اس شہر کو ایک اضافی نشست ملے گی جس کے بعد یہ تعداد بڑھ کر 15 ہو جائے گی۔

اسی طرح مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور بھی ایک ایک نشست لے کر بلترتیب 12، 8 اور 5 نشستوں پر مشتمل ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی حلقہ بندیاں:وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں کی نشستوں میں اضافہ

دوسری جانب نئی حلقہ بندیوں سے پنجاب کے 8 اضلاع گجرات، فیصل آباد، جہلم، منڈی بہاودین، اوکاڑہ، خشاب، سرگوداھا اور ٹوبہ ٹیک سنگھ خسارے میں رہے جہاں مجموعی طورپر 9 نشستیں کم کردی جائیں گی۔

صوبائی اسمبلی میں گجرات کی 2 نشستیں کم ہو کر 6، فیصل آباد کی 1 کم ہو کر کل نشستیں 21 اور جہلم کی بھی 1 نشست کم ہو کر 3 ہو جائیں گے۔

اسی طرح آبادی کا تناسب کم ہونے سے منڈی بہاؤالدین ،اکاڑہ اور خوشاب، سرگودھااور ٹوبہ ٹیک سنگھ کی ایک ایک نشست کم ہو کر بلترتیب 5، 8 ، 3 ، 11، 6 رہ جائیں گے۔

مردم شماری کی رو سے سندھ کی کل آبادی 4 کروڑ 78 لاکھ 8 ہزار بنتی ہے اور کوٹے کے اعتبار سے فی نشست 3 لاکھ 68 ہزار 354 لوگوں پر مشتمل ہے تاہم صوبائی اسمبلی میں سندھ کی کل نشستیں 130 ہیں۔

مزید پڑھی: 2018 انتخابات کا وقت پر انعقاد انتخابی اصلاحات بل میں ترمیم سے مشروط

چھ اضلاع پر مشتمل کراچی کی صوبائی نشستوں کی کل تعداد 42 ہے تاہم مجموعی شیئر 43.57 ہونے کے وجہ سے کراچی کو ایک اضافی نشست مل سکے گی۔

کراچی وسطی کا کل شیئر 8 اشاریہ 06، کراچی شرقی کا 7.89، کراچی غربی 10.62، کورنگی 6.67 اور لانڈھی 4.45 ہونے سے مجموعی طور پر صوبائی اسمبلی میں ایک نشست زائد ملنے کا امکان ہے۔

گھوٹکی اور خیر پور میں بھی صوبائی اسمبلی کی ایک ایک نشست میں اضافے کا امکان ہے جس کے بعد بلترتیب ان کی نشستیں 3 اور 6 ہو جائیں گی۔

اس کے علاوہ نوشیرو فیروز، شہید بینظر (سابق نواب شاہ) اور شکار پور خسارے میں رہیں گے جہاں ایک ایک نشست کم ہو جائے گی۔

نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے خیبرپختوانخو کا دارالحکومت پشاور فائدے میں رہا اور اس کی صوبائی اسمبلی کی 11 نشستیں بڑھ کر 14 ہو گئی ہیں جبکہ لوئر دیر میں بھی ایک نشست کے اضافے کا امکان ہے۔

دوسری جانب پانچ اضلاع ایبٹ آباد، ہیری پور، صوابی، چترال اور چارسدہ کی ایک ایک نشست کم ہو گئی ہے۔

بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ بھی فائدے میں رہا جہاں آبادی کا تناسب 4.40 فیصد ہونے کے باعث اسے کی صوبائی نشستوں میں مزید تینکا اضافہ ہوگا اور کل نشستوں کی تعداد 9 ہوجائے گی۔

اسی طرح خضدار اور کچ میں بھی ایک ایک نشست میں اضافہ ہوگا جبکہ جعفرآباد اور پنچگور کی ایک ایک نشست کم ہو ہوجائیں گی۔


یہ خبر 15 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024