سندھ حکومت کا چینی باشندوں کی آمد کے حوالے سے قانون سازی کا فیصلہ
سندھ حکومت نے صوبے میں داخل ہونے والے چینی باشندوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے قانون سازی کے لیے وفاق سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سندھ کے وزیر قانون ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) ایک اہم منصوبہ ہے اور جو چینی باشندے اس منصوبے کے تحت پاکستان آتے ہیں ان کو رجسٹر کیا گیا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں رہنے والے چینی باشندوں کا ڈیٹا صوبائی حکومت کے پاس نہیں ہے تاہم وفاقی حکومت صرف فضائی راستے سے پاکستان آنے والے چینیوں کی تفصیلات رکھتی ہے لیکن زمینی راستے سے آنے والے چینی باشندوں کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
ضیا لنجار کا کہنا تھا کہ 'زمینی راستے سے پاکستان میں داخل ہونے والے چینی باشندوں کی رجسٹریشن کے لیے وفاق قانون سازی کرے'۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کوشش کررہی ہے کہ صوبے میں آنے والے چینیوں کی رجسٹریشن کی جائے اور سندھ میں جو چینی باشندہ کرائے کے مکان میں رہتا ہو یا کاروبار اور دیگر سرگرمیوں میں مصروف ہے وہ تھانے میں اپنی رجسٹریشن لازمی کروائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اے ٹی ایم اسکیمنگ کے شبہے میں دو چینی باشندے زیر حراست
صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ جو چینی باشندہ وفاقی حکومت کے پاس رجسٹر نہ ہو اس کو صوبائی محکمہ داخلہ سے این او سی ضرور لینا ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ملک بھر میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کا ڈیٹا موجود ہے۔
خیال رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ دو روز قبل کراچی کے علاقے زینب مارکیٹ میں دو چینی باشندوں کو اے ٹی ایم اسکیمنگ کے شبہے میں گرفتار کرنے کے بعد کیا گیا۔
کراچی پولیس نے دو چینی باشندوں کو نجی بینک کے اے ٹی ایم کے سامنے سے حراست میں لے کر ان کے قبضے سے اسکیمنگ مشینوں سمیت دیگر سامان برآمد کر لیا تھا۔
ایس پی صدر توقیر نعیم کا کہنا تھا کہ کراچی میں اے ٹی ایم فراڈ کی وارداتیں سامنے آئی ہیں جو ڈیوائسز ملی ہیں اس طرح کی چیزیں پہلے بھی وارداتوں میں استعمال ہوئی ہیں۔