ٹچ اسکرین کے اندر فنگرپرنٹ سنسر والا پہلا فون پیش
اس وقت ایپل اور سام سنگ کے درمیان ایسے اسمارٹ فون ڈسپلے کی تیاری کی جنگ چل رہی ہے جس میں فنگر پرنٹ اسکینر اسکرین کے اندر موجود ہو مگر ایک چینی کمپنی ویوو نے اس معاملے میں دونوں بڑی کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
لاس ویگاس میں جاری کنزیومر الیکٹرونکس شو کے دوران ویوو نے ایسا اسمارٹ فون پیش کیا، جس میں فنگرپرنٹ سنسر ڈیوائس کی فرنٹ اسکرین کے اندر دیا گیا ہے۔
اس وقت دیگر کمپنیاں اسمارٹ فون کے ڈسپلے کو بیزل لیس کرنے میں مصروف ہیں اور اس وجہ سے فرنٹ پر فنگرپرنٹ سنسر کی جگہ ختم ہوگئی ہے اور وہ بیک کی جانب منتقل کرنا پڑا یا ختم کردیا گیا۔
مزید پڑھیں : 2018 کے منفرد ٹیکنالوجی آلات
چینی کمپنی کی جانب سے اسکرین کے اندر فنگرپرنٹ سنسر کو شامل کرنے پر کافی عرصے سے کام جاری تھا اور اب اس میں مکمل کامیابی حاصل کرلی گئی ہے۔
اس کمپنی نے گزشتہ سال اس ٹیکنالوجی کا پروٹوٹائپ فون میں تجربہ بھی کیا تھا اور اس وقت کوالکوم کی مدد سے الٹراسونک سنسر کو استعمال کیا تھا۔
مگر اب اس ٹیکنالوجی کو مزید بہتر کرتے ہوئے آپٹیکل بیس فنگر پرنٹ سنسر کو تیار کیا گیا ہے اور اب اسکرین کے ایک خاص حصے میں انگلی رکھنے پر او ایل ای ڈی پینل اسے جگمگا کر دیتا ہے اور فون ان لاک کیا جاسکتا ہے۔
اور اچھی بات یہ ہے کہ یہ فون بیزل لیس ہے اور کمپنی اسے رواں سال کسی وقت فروخت کے لیے پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : گلیکسی اور آئی فون کے مشترکہ ڈیزائن والا نیا اسمارٹ فون
جیسا بتایا جاچکا ہے کہ یہ وہ نیا رجحان ہے جو اس سال اسمارٹ فونز میںسب سے زیادہ مقبول ہے، ایپل کے آئی فون ایکس (10) میں اس ٹیکنالوجی کو متعارف کرائے جانے کی توقع تھی تاہم ایسا نہیں ہوسکا جبکہ سام سنگ کو گلیکسی ایس ایٹ اور نوٹ ایٹ میں میں ایسا کرنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایس نائن میں ممکنہ طور پر یہ موجود نہیں ہوگی۔
چینی کمپنی کے مطابق اس میں فنگرپرنٹ کو رجسٹر کرنے کا عمل دیگر فون کے فنگرپرنٹ سنسر جیسا ہی ہے، بس اب اپنی انگلی کو ڈسپلے کے نچلے حصے میں ایک آئیکون پر رکھیں اور اس وقت دبا کر رکھیں جب تک اسکینگ کا عمل مکمل نہ ہوجائے۔
اس رجسٹریشن عمل میں دیگر فونز کے مقابلے میں کچھ زیادہ وقت لگے گا تاہم یہ کوئی خاص مسئلہ نہیں۔